Friday, October 18, 2024
Homeشخصیاتحضرت علامہ حسن رضا خان بریلوی ایک تعارف

حضرت علامہ حسن رضا خان بریلوی ایک تعارف

پیش کش نازش المدنی مرادآبادی حضرت علامہ حسن رضا خان بریلوی ایک تعارف

ولادت باسعادت
شہنشاہِ سخن، استاذِ زَمن حضرت علامہ مولانا حسن رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن کی ولادت با سعادت ۲۲ربیع الاوّل ۱۲۷۶ھ / ۱۰ اکتوبر۱۸۵۹ء بریلی شریف میں ہوئی۔

تعلیم وتربیت

آپ ایک اعلیٰ خاندان اور علمی گھرانے کے چشم و چراغ تھے ۔

آپ کے والد گرامی امام الفُقَہاء مولانا مفتی نقی علی خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّانبہت بلند پایہ فقیہ اور زبردست عالم دین تھے بلکہ یہی ایک کیا آپ کے خانوادے میں علم و فضل کے ایک سے ایک آفتاب و ماہتاب پیدا ہوئے

جنہوں نے عالم اسلام کو اپنی جلوہ ریزیوں سے فیض یاب کیا، لہٰذا تبحر علمی، شعور و آگہی اور زُہد و اِتقاء کا گراں قدر سرمایہ آپ کو وِرثہ میں ملا۔ والد مکرم سے علوم دِینیہ، عقلیہ اور نقلیہ کی تکمیل کی پھر برادرِ معظم سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّانکے خزائن علوم سے فیض یاب ہوئے ۔

بیعت وخلافت

طریقت میں آپ کو حضرت علامہ سید ابو الحسین احمد نوری مارہروی قُدِّسَ سِرُّہُ الْعَزِیْز سے قادریہ برکاتیہ سلسلہ میں بیعت اور اجازت و خلافت حاصل تھی)علامہ تقدس علی خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن رضوی بریلوی کے مطابق( اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن سے بھی اجازت و خلافت آپ کو حاصل تھی

تبحر علمی آپ ایک جید عالم و فاضل تھے ، قرآن و حدیث، فقہ و تفسیر، فلسفہ و تاریخ، منطق و حکمت اور اَسمائُ الرجال پر گہری نظر تھی، عربی فارسی اور اردو میں کمال حاصل تھا، تحریر و تقریر دونوں سے شغف رکھتے تھے

شعر وشاعریشاعری سے بھی لگاؤ تھا ، ابتداء میں مرزا داغ دہلوی سے استفادۂ سخن کیا اور غزلیات وغیرہ کی طرف مائل تھے پھر اعلیٰ حضرت کی صحبت بابرکت نے نعت گوئی کا ذوق بخشا

لہٰذا نعتیہ شاعری کی طرف ایسے راغب ہوئے کہ تادمِ آخر عشق رسول میں ڈوب کر بااَدَب و احترام اور کمالِ نیاز مندی سے ثناء خوانی مصطفیٰ میں مصروف رہے ۔

اخلاق وکردارآپ اعلیٰ اَخلاق و کردار کے مالک تھے مسلمانوں سے میل جول، پرسش اَحوال اور اِنفاق فی سبیلِ اللّٰہ میں حد درجہ اِنہماک رکھتے تھے ، فیاضی میں مشہور تھے اور مسافروں اور حاجت مندوں کی خوب داد رسی فرماتے ، مہمان نوازایسے تھے کہ ان کی خاطر تواضع میں کوئی کسر اُٹھا نہ رکھتے اور انہیں تحائف سے نوازتے ، غرض اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے آپ کو گوناگوں صفات سے متصف فرمایا تھا۔

تصانیف آپ کی تصانیف میں ذوقِ نعت، آئینۂ قیامت، صمصام حسن، نگارستانِ لطافت، ثمر فصاحت، انتخاب شہادت اور دین حسن مشہور ہیں ۔

وصال پر ملال ۲۲ رمضان المبارک، ۱۳۲۶ھ / ۱۹۰۸ء میں وصال پر ملال ہوا، اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے نمازِ جنازہ پڑھائی اور اپنے دست اَقدس سے قبر اَنور میں رکھا۔ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو۔ آمین بجاہ النبی الامین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

(ماخوذ از ماہنامہ سنی دنیااگست۱۹۹۴، مولانا حسن بریلوی نمبر، بریلی شریف)

پیش کش

نازش المدنی مرادآبادی

ان مضامین کو بھی پڑھیں

نعت علامہ حسن رضا خان بریلوی قدس سرہ

اعتکاف کی روحانی برکتیں اور لاک ڈاؤن

اعتکاف کے فضائل و مسائل : از قلم مفتی شاکر القادری فیضی

رمضان میں کیا کریں 

استقبال ماہِ رمضان المبارک

برکتوں و فضیلتوں کا مہینہ رمضان المبارک 

 اللہ تعالیٰ کی انسان پر رمضان کے بہانے انعامات کی بارش

 ہمارے لیے آئیڈیل کون 

 ناموس رسالت ﷺ کا تحفظ لازم ہے

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن