از قلم ۔ سید احمد اللہ شاہ امجدی رفاعی نیٹورک آفیشیل
رفاعی نیٹورک آفیشیل
جس طرح جسم کو طاقت و تواناٸی بخشنے کے لیے غذا کی ضرورت ہوتی ہے ٹھیک ویسے ہی روح کی تقویت کی بھی ایک غذا ہے، اور وہ غذا اللہﷻ اور اس کے رسول ﷺ کا ذکر خیر ہے، پھر ذکر کے بھی بہت سے اقسام ہیں انہی میں ایک قسم حمدِ کبریا ﷻ و نعتِ مصطفیٰ ﷺ ہے یعنی مصطفیٰﷺ کا ذکر کرنا گویا خالقِ مصطفیٰﷻ و ﷺ کا ذکر کرنا ہے اور آسان لفظوں میں کہوں تو یہ کہ ”نعتِ پاک لکھنا، پڑھنا اور سننا بھی عبادت ہے“۔
اور اس بات سے کس کو انکار ہوسکتا ہے کہ پیارے آقا جناب مُحَمَّد مصطفیٰ ﷺ، اللہ ﷻ کی ایک عظیم نعمت ہے، اور اللہ تبارک و تعالیٰ کلام بلاغت میں ارشاد فرماتا ہے: ” وَ اَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّثْ۠ “(الضحیٰ ۱۱) یعنی اپنے رب کی نعمت کا خــــوب چرچا کرو۔ اور سرورِ کونین ﷺ کا ارشاد پاک ہے کہ: ”من احب شیئا اکثر ذکرہ“ یعنی”جس کو جس چیز سے محبت ہوتی ہے وہ اکــثــر اســی کـا ذکـــر کرتا ہے۔“( زرقانی علی المواہب جلد ٦ صفحہ ٣١٤)۔
اس سے معلوم ہوا کہ جس مسلمان کو حضور سرکار مصطفیٰ ﷺ سے جتنی محبت ہوگی اتناہی زیادہ آپ کا ذکر کرے گا۔ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کاذکر کرنا محبت رسول کی علامت ہے۔ اب وہ ذکر چاہے صلوٰۃ وسلام ، ولادت باسعادت، جلوس پر خلوص، نعت گوئی یا نعت خوانی کی شکل میں ہو یا چاہے نظم و نثر کی صورت میں ہو۔
یوں ہی قرآن عظیم کی تلاوت کے بعد نعت مصطفیٰ ﷺ، محبت خالق مصطفیٰﷻ و الفت جناب مصطفیٰ ﷺ بڑھانے کا وہ قیمتی سرمایہ ہے جس کے متعلق میرے امام فرماتے ہیں: “تلاوت قرآن مجید اور درود شریف کی کثرت اور نــعــت شـریـف کــے صـحـیــح اشـعـار خــوش الـحـانـوں ســے بـکــثــرت سـنــے اور اللہ ورسول کی نعمتوں اور رحمتوں میں جو اس پر ہیں غورکرے” (الملفوظ کامل حصہ اول صفحہ 130)
نکتہ:- آیتِ کلامِ بلاغت، حدیث مصطفیٰ جانِ رحمت اور قولِ امامِ اہلسنت تینوں میں لفظ کثرت کا ذکر ہے۔
عقل منداں را اشارہ کافی است ‼️‼️۔
میں سمجھتا ہوں اب آپ کے لیے نعت مصطفیٰ ﷺ کی اہمیت و قدر و منزلت کا اندازہ لگانا بعید نہ ہوگا، انہی ارشادات کی روشنی میں فقیر قادری نے عشق رسول ﷺ کی چاشنی کو تر و تازہ اور ایمان کے گلشن کی نکہت کو مزید بڑھانے کی غرض سے اہل سنت کے لیے ایک پلیٹ فارم بنانے کا ارادہ کیا، جہاں آپ روزانہ کی بنیاد پر جدید وقدیم ہر قسم کے کلاموں کا لطف بشکل لیرکس و تزٸین کے لے سکتے ہیں،اور فرماٸش بھی کرسکتے ہیں، الحَمْدُ ِللهﷻ فقیر کے پاس فی الحال ٣ لاکھ سے زاٸد کلاموں کے لیرکس موجود ہیں جسے ان شاء اللہ العزیز آپ تک مکمل پہنچانے کی کوشش میں لگا ہوں۔
نعتیہ کلام کے لیرکس کا جو یہ پلیٹ فارم بنا رہا ہوں اسے بنانے کے پیچھے کٸ مقاصد حسنہ پوشیدہ ہیں جن میں سے چند قارٸین کے نذر ہیں ملاحظہ فرماٸیں
١) نعت گوئی اور نعت خوانی کے معیاری ادب کی اشاعت کرنا۔
٢) تنقید نعت کے مثبت رویوں کو پروان چڑھانا۔
٣) عشق و محبتِ رسولﷺ ، احترامِ اہل بیت و صحابہ اکرامِ اور اولیا و صوفیہ کی ترویج و تبلیغ کرنا۔
٤) نعت کی تعلیم کا ابلاغ سلف صالحین، اولیائے کاملین اور بزرگان دین کے ملفوظات کی روشنی میں کرنا۔
٥) حمد و نعت گوئی کے صحیح اصولوں سے واقف کرانا۔
٦) نئی نسل میں روایتی نعت خوانی کی جڑوں کو مضبوط کرنا۔
٧) نعت خوانی کو دورِ حاضر کے ناپسندیدہ رحجانات و امکانات سے بچانے کی سعی کرنا ۔
٨) نعت خوانی میں علمی ،فکری اور شخصی رحجانات میں بہتری لانا۔
منبرِ نعت خوانی پر بیٹھنے والے نعت خواں حضرات میں حمد و نعت کے تقدس اور اس کے لوازمات کا شعور و ادب بیدار کرنا۔
٩) نعت خوانی اور ذکر و فکر کے ذریعے نوجوانوں میں محبت و خشیتِ الٰہی اور عشقِ رسول ﷺ کے جذبات ابھارنا
۔۱۰ مسلکِ حق اہل سنت و جماعت بالخصوص نظریات و افکارِ امام احمد رضا قادری برکاتی بریلوی کا تحفظ و استحکام کرنا۔
اور فقیر کا اصل مقصد یہی ہے کہ آج کل گانے باجوں کا رواج بہت زیادہ ہے اور اس کا اثر زیادہ تر مسلمانوں میں پایا جاتا ہے احادیث میں گانے باجو کی سخت مذمت آٸی ہے لیکن پھر بھی لوگ گانے گاتے ہیں تو یہ سب دیکھ کر اک شرمندگی سی محسوس ہوتی ہے اس لیے فقیر نے سوچا ہے کہ نعت کا اک پلٹ فارم بنا دیا جائے چاہے لوگ اس کا صرف ایک ہی شعر کیوں ناں پڑھیں لیکن کم از کم ان اوقات میں وہ ان گانوں کے کفریہ الفاظ بکنے سے تو بچے رہے اورکیا پتا کسی کا دل نعت شریف کی لذت سےاس طرح سرشار ہو کہ وہ ہمیشہ کےلیے گانا وغیرہ سے تاٸب ہوکر عشق رسول ﷺ کا جام پینے کےلیے ہمارے اس نعتیہ دنیا میں غوطہ زن ہوجاے ۔
امید قوی ہے آپ حضرات فقیر کے کاوش کی نشر و اشاعت میں بھر پور ساتھ دیں گے۔
انداز بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہے
شاید کہ اتر جاۓ ترے دل میں مری بات
از قلم ۔ سید احمد اللہ شاہ امجدی غفرلہ
مزید معلومات اور واٹس ایپ گروپ میں ایڈ ہونے کے لئے اس نمبر پت رابطہ کریں
+91 91132 59405