تحریر آصف جمیل امجدی حضور تاج الشریعہ علم و فضل کے مہ تاباں (خورشید علم ان کا درخشاں ہے آج بھی)۔
حضور تاج الشریعہ علم و فضل کے مہ تاباں
مخزنِ فیضِ رضا، مظہرِ اعلیٰ حضرت، امین فکرِ مفتئ اعظم عالم، ازہری دولہا حضور پیر و مرشد سرکار ازہری میاں مفتی اختر رضا خاں قادری المعروف بہ تاج الشریعہ علیہ الرحمہ ـ
سرکار تاج الشریعہ علیہ الرحمہ کی مبارک زندگی ہم اہلِ سنن کے لیے کھلی ہوئی روشن و منور کتاب کی طرح تھی ـ آپ امت کی اصلاح اور لوح و قلم کی پرورش میں ہمیشہ سرگرمِ عمل رہے ـ قدرت کی فیاضی نے آپ کو بہت سے انعامات سے نوازہ تھا ـ
بلاشبہ وہ اپنے اسلاف کی سچی تصویر تھے ـ ان کی علمی روایتوں اور تہذیبی شرافتوں کے وارثِ کامل تھے ـ اپنی گوناگوں کمالات اور خوبیوں کےباعث اگر ایک طرف اپنے ہم عصروں پر بوسبقت لے گیے، تو دوسری جانب اکابر علماء اور علمی شخصیات کی نگاہِ توجہ و التفات کا مرکز بن گیے ـ
اس مضمون کو بھی پڑھیں حضور تاج الشریعہ قدس سرہ کی حق گوئی و بے باکی
علمی دنیا میں جہاں آپ ایک طرف معزز مقام پر فائزالمرام تھے، وہیں دوسری جانب قرطاس و قلم کے میدان میں بھی اپنی بلند پایہ علمی خدمات کا مظاہرہ کرایاـ بلاشبہ آپ کی ذات علمائے سلف کی خدمات و افکار کی مظہر ہے شریعت پر استقامت کا یہ عالم کہ حق و صداقت کی تائید و نصرت میں یہ نہیں دیکھا کہ کس کی مخالفت ہورہی ہے یا مدمقابل ظاہری شوکت و طاقت سے لیس ہےـ حضور تاج الشریعہ نے اسلامی سچائی کے اظہار میں بلاخوف لومہ لائم حق ہی کہاـ
آسمانِ علم کے آفتاب و ماہتاب جنھیں دنیائے سنیت شریعت کا تاجِ ذریں تسلیم کرتی ہےـ آپ کے ارتحال سے علم و تحقیق کی دنیا میں جو عظیم خلا پیدا ہوگیا ہے شاید آگے کئی دہائیوں تک پورا نہ ہوسکےـ آپ کا وصال ملتِ اسلامیۂ ہند ہی کے لیے نہیں بلکہ عالمِ اسلام کے لیے ایک اعصاب شکن صدمہ اور امتِ مسلمہ کے لیے اس صدی کا سب سے بڑا علمی خسارہ ہے ـ آج عرسِ تاج الشریعہ کے موقعے پر پھر آپ کی یاد میں پوری امتِ مسلمہ سوگوار ہے ـ کیونکہ یہ محض ایک فرد کا غم نہیں بلکہ پوری امتِ مسلمہ اور جماعت کا غم ہے ـ
یہ سوچ کر کچھ غم ہلکا ہوجاتا ہے کہ ابھی ہم اہلِ سنن کے درمیان علمی شخصیت، سنیت کا عظیم سرمایہ و خزانہ مخزنِ فیض رضا، ناشرِ مسلک اعلیٰ حضرت وارثِ علوم حافظِ ملت سلطان الاساتذہ شہزادۂ صدرالشریعہ علامہ ضیاءالمصطفٰے قادری امجدی المعروف بہ محدثِ کبیر مدظلہ العالی الحمدللّٰہ ثم الحمدللّٰہ زندہ و تابندہ ہیں اور اپنی خدا داد صلاحیتوں سے پوری دنیائے سنیت کو مشکبار کیے ہوئے ہیں ـ
آپ کی مقدس ہستی کی علمی و بدنی کاوشوں کے سبب ہر سال امجدی فیضان کا چشمہ اس طرح ابال مارتا ہے کہ لاتعداد علماء فارغ التحصیل ہوتے ہیں اور آپ کے علمی فیضان کے سایے میں رہ کر دین و سنیت اور مسلکِ اعلیٰ حضرت کی قندیل دنیا کے کونے کونے میں منورے کرکے مسلکِ حقہ سے بھٹکے ہوؤں کو راہ مستقیم عطاکرتے ہیں…….!!!۔
آپ ہی کے بارے میں سرکارتاج الشریعہ علیہ الرحمہ نے فرمایا تھا کہ “محدثِ کبیر کا گستاخ کوئی جاہل ہی ہوگا” ـ
تحریر:—۔ آصف جمیل امجدی