Sunday, October 20, 2024
Homeمخزن معلوماتلاک ڈاؤن میں مسلمانوں کا اخلاقی کردار

لاک ڈاؤن میں مسلمانوں کا اخلاقی کردار

از قلم محمد غلام اشرف لاک ڈاؤن میں مسلمانوں کا اخلاقی کردار

لاک ڈاؤن میں مسلمانوں کا اخلاقی کردار

ہمارا ملک ہندوستان ایک وسیع اور کثیر آبادی والا ملک ہے ، پوری دنیا میں کثیر آبادی والے ملکوں کی فہرست میں ہندوستان کا شمار دوسرے نمبر پر ہوتاہے ، ملک ہندوستان مختلف خصوصیات کی بنا پر ایک الگ پہچان اور شناخت رکھتا ہے ،اس میں مختلف مذاہب اور مختلف مکتبہ فکر کے ماننے والے بستے ہیں

 ہندوستان میں مختلف زبانیں بولی اور سمجھی جاتی ہیں، یہاں کا بھائی چارہ اپنے آپ میں ایک بہترین مثال ہے ، خواہ وہ ہندو ہو یا مسلم ہو یا سیکھ ہو یا عیسائی یا کسی بھی مذہب کا ماننے والا ہو ،یہاں کے ہر شہری ایک دوسرے کے سکھ دکھ میں کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہتے ہیں

اس کو بھی پڑھیں  فیس بک پر ہماری نئی نسل  کا کردار 

اور اس کی جیتی جاگتی مثال موجودہ صورت حال لاک ڈاؤ  اس حال میں مزدوروں کی بغیر بھید بھاؤ کے  مدد کی ، راستہ چلنے والے مزدوروں کی مدد کی، ان کے کھانے پینے کا انتظام کیا

آپ کو معلوم ہوگا کہ حکومت ہند نے 22  بائیس مارچ کو اچانک ایک فیصلہ کیا کہ آج سے ہندوستان میں ہر طرح کی آمد و رفت بند رہے گی، کووڈ 19 کے ختم ہونے تک جو جہاں ہے وہی رہے ، یہ اعلان ہونا تھا کہ مزدوروں پر بجلی گر پڑی ۔ اور یہ اعلان ہر طبقے کے غریب اور روز مرہ کمائی کرکے دن گزارنے والوں کے لیے قیامت سے کم نہیں تھا

 لوگ نان شبینہ  کے محتاج ہوگئے، اور بےروز گاری کی وجہ سے لاچار ہوگئے، ایسے برے وقت میں  ہندوستان کے مختلف خطوں اور مذاہب کی تنظیموں نے غریبوں کی امداد کی اور کھانے پینے کی اشیاء گھر تک پہنچا کر خدمات خلق کا بہتر نمونہ پیش کیا، لیکن مسلم طبقے کا ایسی صورت حال میں ایک  الگ ہی رول رہا

 کیوں دیگر مذاھب کے لوگوں نے جہاں کورونا مہا ماری میں لوگوں کی مدد کی وہیں وہ خود بھی خوف و دہشت میں گرفتار ہو گئے لیکن مسلمانوں نے احتیاط کیں لیکن خوف و ہراس میں مبتلا نہیں ہوئے اس لیے اس طبقے نے دل و جان کے ساتھ بلاتفریق مذہب و ملت ہر ایک کی مدد کی ، اور جہاں تک ممکن ہو سکا گھر گھر تک راشن پہنچایا۔‌

اسلام ایک ایسا مذہب ہے جس نے فلاحی کاموں کی ہمیشہ سے ترغیب دیلائی ہے ، اور غریب لوگوں کی دل جوئی کے لیے ان کی مدد کرنے کا حکم دیا ہے، اسلام میں کھانا کھلانے کو ایک بہترین عمل قرار دیا گیا ہے ۔

حدیث پاک میں آیا کہ ایک شخص نے سوال کیا کہ اسلام کا بہترین عمل کیا ہے؟ میرے آقا جناب احمد مجتبٰی صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ و سلم نے فرمایا کھانا کھلانا ۔ (بخاری شریف)۔

ایک دوسری حدیث میں آیا کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ کے بارگاہ میں حاضر ہوا اور عرض کی اے اللہ کے رسول میں ہلاک ہوگیا، میرے آقا محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے پوچھا کیا ہوا؟۔

 اس شخص نے کہا میں نے اپنی بیوی سے مباشرت کر لی روزے کی حالت میں ، میرے آقا ﷺ نے فرمایا  کیا تم غلام آزاد کرنے کی استطاعت رکھتے ہو اس نے کہا، نہیں پھر میرے آقا ﷺ نے کہا کیا تم ساٹھ روزے رکھنے کی طاقت رکھتے ہو اس نے کہا نہیں ، پھر آپ نے فرمایا کیا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانے کی قوت رکھتے ہو اس نے کہا نہیں ۔ بخاری شریف ( یہ طویل حدیث ہے )۔

ان دونوں حدیث میں اگر ہم غور کریں تو ہمیں معلوم ہوگا ہے مذہب اسلام میں کھانا کھلانے کی کس قدر ترغیب دی گئی ہے ، اور کھانا کھلانے کو ایک اچھا کام قرار دیا ہے

سب سے بڑی بات یہ ہے پہلی والی حدیث میں مطلقاً کھانا کھلانے کا حکم ہے خواہ وہ کوئی بھی ہو اور کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو اگر وہ بھوکا ہے تو اسلام انہیں کھانا کھلانے کا حکم دے رہا ہے 

وہ مسلمان جس کو اللہ نے مال و زر کی عظیم نعمت عطا فرمائی ہے اس سے غریب طبقے کے لوگوں کی مدد کریں اور گھر میں کھانا پہنچانے کی کوشش کریں ۔ اگر کھانے کے علاوہ کوئی ضرورت محسوس کریں تو اس خاموشی سے اس کی ضرورت پوری کریں کہ خاموشی سے کسی کی مدد کرنے میں اس کو شرمندگی محسوس نہیں ہوگی اور آپ کا یہ عمل اللہ کی بارگاہ میں مقبول ہوگا

اللہ عزوجل ہمیں عمل خیر کی توفیق عطا فرمائے آمین

از    قلم    محمد غلام اشرف

اسلامک اسکالر، البركات علی گڑھ

Amazon    Havells  Flipkart

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن