Monday, November 25, 2024
Homeشخصیاتحضرت مفتی معراج رونق افتا تھے

حضرت مفتی معراج رونق افتا تھے

از عبد المبین نعمانی قادری حضرت مفتی معراج رونق افتا تھے

حضرت مفتی معراج رونق افتا تھے

فاضل جلیل مفتی محمد معراج القادری دار الافتا کو سونا چھوڑ گئے

عالم نبیل فاضل جلیل حضرت علامہ مفتی محمد معراج القادری مصباحی علیہ الرحمہ(متوفی:19 ذی الحجہ 1441ھ، مطابق 10 اگست 2020ء) مختصر علالت کے بعد اس جہان فانی کو خیرآباد کہہ گئے، موصوف کا الجامعۃ الاشرفیہ کے قابل قدر فرزندوں میں شمار ہوتا ہے

 آپ نے تقریباً پینتیس سال تک جامعہ میں تدریسی خدمات انجام دیں، ساتھ ہی دارالافتاء کو بھی رونق بخشی، تقریباً دس سال قبل بھیانک ایکسیڈنٹ کا شکار ہوگئے تھے، چوٹ اتنی شدید تھی کہ جاں بر ہونے کی امید نہ تھی، مگر بروقت اور صحیح علاج سے مکمل صحت یاب ہو گئے، تدریس و افتا کی ذمہ داریاں حسب سابق انجام دینے لگے تھے،
  شوگر اور ضغطہ دم کی شکایت تو تھی ہی لیکن بظاہر تندرست ہی دکھائی دیتے تھے، ملنے جلنے والا کوئی آپ کو بیمار تصور بھی نہیں کرتا تھا بڑے پختہ ارادے اور عزم محکم کے مالک تھے، کہ اچانک لاک ڈاؤن کے درمیان آپ پر بلڈ پریشر کا حملہ ہوا ، ہاسٹل میں بھرتی ہوئے، سنبھلے پھر مرض نے دوبارہ حملہ کیا تو یہ حملہ اتنا شدید تھا کہ جاں بر نہ ہو سکے، کئی روز بےہوش رہ کر ہوش میں آئے اور پھر جلد ہی مالک حقیقی سے جا ملے، کہ وقت موعود آ چکا تھا جسے دنیا کی کوئی طاقت ٹال نہیں سکتی تھی،

ابھی تقریباً ایک ماہ قبل ایک مسئلے پر ناچیز نے استصواب کیا تو جواب دیتے ہوئے فرمایا کہ :”میں گھر پر ہوں، دارالافتا میں ہوتا تو حوالہ دیتا، صحیفہ مجلس شرعی میں آپ تفصیل دیکھ سکتے ہیں، ” گفتگو کے کسی گوشے سے علالت کے آثار بھی نہیں معلوم ہو رہے تھے۔

 آپ کے اس دنیا سے چلے جانے سے درسگاہ اور دارالافتاء دونوں میں بڑا بھاری خلا پیدا ہوگیا ہے جسے پر کرنا آسان نہیں آپ بہترین اور ذی استعداد مدرس تھے اور ایک بہترین و ذمہ دار مفتی بھی، خوش گو، ملنسار اور بااخلاق بھی تھے سنجیدگی آپ کے اندر کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی جب بھی ملتے زیر لب مسکراہٹ ہوتی، کام اور محنت سے گھبراتے نہیں تھے

 روناہی ضلع فیض آباد کے رہنے والے تھے اور وہاں کی عظیم الشان درسگاہ الجامعۃ الاسلامیہ کے خاص رکن بھی تھے اہم معاملات میں آپ مشیر کی حیثیت رکھتے، ادارے کے ذمہ دار حضرات آپ کے مشوروں کی بڑی قدر کرتے۔

علمی فقہی بصیرت کے ساتھ سیاسی بصیرت سے بھی آراستہ تھے اور بڑے بڑے سیاسی قائدین سے آپ کے روابط تھے لیکن آپ کی سیاست باوقار تھی آپ گندی سیاست سے ہمیشہ دور رہے۔
   

 حسب ضرورت خطابت کا جوہر بھی دکھاتے، کئی کتابوں کے مصنف تھے، ہزاروں کی تعداد میں آپ کے مدلل  فتاوے یادگار ہیں، آپسی اختلافات میں زیادہ دلچسپی نہیں لیتے تھے، فقہی سیمیناروں میں آپ ایک باوقار مفتی اور باحث کی حیثیت سے شریک ہوتے، آپ کی رائے بڑی جنچی تلی ہوتیں اور اپنے  موقف پر بڑی قوت کے ساتھ قائم رہتے فقیہ اعظم شارح بخاری حضرت علامہ مفتی محمد شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ کے فیض یافتہ تھے

 حضرت شارح بخاری بھی آپ پر اعتماد کرتے تھے آپ کے رحلت فرما جانے سے صرف الجامعۃ الاشرفیہ ہی میں نہیں پورے ہندوستان میں ایک ماہر مفتی کی کمی محسوس کی جا رہی ہے،۔بڑی مرنجا مرنج طبیعت پائی تھی آپ کی مجلس میں بیٹھنے والا اکتاتا گھبراتا نہیں تھا مہمانوں کی میزبانی بھی خوب دل کھول کر کرتے طلبہ پر بڑے شفیق تھے انہیں قابل و ذی  استعداد بنانے کی ہر وقت فکر میں لگے رہتے تھے طلباء بھی آپ سے مانوس رہا کرتے ۔

حضرت مفتی صاحب کو خلیفہ و تلمیذ اعلٰی حضرت حضور برہان ملت علیہ الرحمۃ و الرضوان سے شرف بیعت رکھتے تھے، حضور تاج الشریعہ علامہ مفتی اختر رضا خان ازہری علیہ الرحمۃ و الرضوان اور جانشین حافظ ملت حضور عزیز ملت مولانا شاہ عبد الحفيظ سربراہ اعلٰی الجامعۃ الاشرفیہ سے سلسلہ عالیہ قادریہ رضویہ میں اجازت و خلافت حاصل تھی،
غرض بڑی قد آور شخصیت کے مالک تھے

 قدآپ کا متوسط تھا، خوش پوشاک تھے،  زیادہ تر کرتے پاجامے میں دیکھے جاتے، سردی کے موسم میں صدری اور شیروانی بھی استعمال کرتے تھے جیسا کہ عام علماء کا معمول ہے، کم گو اور خوش گو ہونے کے ساتھ ساتھ خوش خط بھی تھے، آپ کے انتقال پر ملال نے مجھ ناچیز کو بھی بڑا غمزدہ اور سوگوار کیا، شرعی مسائل میں بسا اوقات میں آپ سے رائے لیتا اور جواب کا طالب ہوتا اور آپ کے جواب باصواب سے محظوظ ہوتا تھا کبھی مسئلہ دقیق ہوتا تو فرماتے تحقیق اور غور کر کے بعد میں بتاؤں گا گویا وہ میرے رفیق و دم ساز بھی  تھے

 اور فقہ و فتوی میں میرے مشیر خاص بھی۔ بڑی خوبیوں کے عالم تھے اللہ تعالی ان کے درجات بلند فرمائے  فردوس اعلی میں جگہ دے آپ کی دینی خدمات قبول فرمائے اور پسماندگان کو صبر کی توفیق سے نوازے، الجامعۃ الاشرفیہ کو مولائے کریم ان کا نعم البدل عطا فرمائے، آمین بجاہ سید المرسلین علیہ وآلہ و صحبہ الصلاۃ و التسلیم۔

اسیر غم
محمد عبد المبین نعمانی قادری
دار العلوم قادریہ چریاکوٹ ضلع مئو (یو پی)۔
PIN. 276129

ONLINE SHOPPING

گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع

  1. HAVELLS   
  2. AMAZON
  3. TATACliq
  4. FirstCry
  5. BangGood.com
  6. Flipkart
  7. Bigbasket
  8. AliExpress
  9. TTBazaar
afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن