Saturday, October 19, 2024
Homeشخصیاتمختصر سیرت خلیفۂ سوم حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ

مختصر سیرت خلیفۂ سوم حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ

از قلم مولانا محمد عرفان القادری۔ رکن تحریک فروغ اسلام دہلی مختصر سیرت خلیفۂ سوم حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ

مختصر سیرت خلیفۂ سوم حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ

بانی اسلام صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے یوں تو بے شمار جاں نثاران ہیں مگر آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے چار یار اہم ہیں اور ان کا مقام بھی روۓ زمین پر انبیاۓ کرام کے بعد سب سے زیادہ اونچا ہے حضور ﷺ کے بعد صدیق اکبر پھر فاروق اعظم پھر عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہم کا مقام سب سے زیادہ بلند ہے

آپ کا نام عثمان کنیت ابو عمر اور لقب ذوالنورین ہے آپ کی پیدائش عام الفیل کے چھ سال بعد ہوئی

آپ قدیم الاسلام ہیں

حضرت صدیق اکبر کی دعوت و تبلیغ پر آپ نے اسلام قبول کیا آپ ﷺ کی شان اقدس میں بے شمار آیت قرآنی و احادیث نبوی شاہد ہیں آپ کے اندر بے شمار خوبیاں موجود تھیں سب سے بڑی خوبی یہ تھی کہ آپ نے مذہب اسلام کی آبیاری کے لیے بے شمار دولت خدا و رسول کی بارگاہ میں پیش کی چنا ں چہ جنگ تبوک کے موقع پر آپ نے مسلمانوں کی بہت مدد کی تھی۔

 ترمذی شریف کی حدیث پاک میں حضرت عبد الرحمن بن خباب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں حضورﷺ کی خدمتِ اقدس میں حاضر تھا آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم جیش عسرہ کی مدد کے لیے لوگوں کو جوش دلا رہے تھے حضرت عثمان آپ کے پر جوش الفاظ سن کر کھڑے ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ میں سو اونٹ مع سازو سامان کے راہ خدا میں پیش کر رہا ہوں حضورﷺ نے دوبارہ ارشاد فرمایا تو حضرت عثمان دوبارہ کھڑے ہوئے اور کہا یا رسول اللہ ﷺ میں دو سو اونٹ مع سازو سامان کے راہ خدا میں دے رہا ہوں ۔

سرکارﷺ نے پھر مجمع کی طرف دیکھا اور چندہ کی ترغیب دی حضرت عثمان پھر کھڑے ہوۓ اور عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ میں جیش عسرہ کے لئے تین سو اونٹ مع سازو سامان کے دیتا ہوں

حضرت عبد الرحمن بن خباب فرماتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ حضور منبر سے اترتے جاتے اور فرماتے جاتے  ما علی عثمان ما عمل بعد ھذہ ٢یعنی اب عثمان کو وہ عمل نقصان نہیں پہنچاۓ گا جو اس کے بعد کریں گے اس طرح کے بے شمار واقعات ہیں جو آپ کی سخاوت پر مبنی ہیں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے وصال کے بعد تمام اکابر صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی راۓ پر خلیفہ منتخب ہوۓ آپ نے کئی سالوں تک خلافت کے کام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔

المختصر سنہ ٣٥ ھ ماہ ذی الحجہ ایام تشریق میں آپ شہید ہوۓ آپ کی عمر مبارک ٨٢ سال کی تھی اور آپ کی نماناز جزہ حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پڑھائی اور آپ کی قبر انور جنت البقیع میں مرجع خلائق ہے

تحریر = مولانا محمد عرفان القادری

خطیب و امام سنی شاہی جامع مسجد قصبہ امولی ضلع فتح پور یوپی انڈیا 

8874440286/9653045662

رکن: تحریک فروغ اسلام دہلی

ONLINE SHOPPING

گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع

  1. HAVELLS   
  2. AMAZON
  3. TATACliq
  4. FirstCry
  5. BangGood.com
  6. Flipkart
  7. Bigbasket
  8. AliExpress
  9. TTBazaar

 

 

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن