Friday, November 22, 2024
Homeاحکام شریعتعاشورا کی حقیقت

عاشورا کی حقیقت

از قلم:محمد افسر علوی قادری چشتی  یوم عاشورا کی حقیقت

یوم عاشورا کی حقیقت

محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے،اور اسی سے اسلامی سال کی ابتداء ہوتی ہے، یہ ان چار بابرکت مہینوں میں سے ہے جن کو اللہ تعالی نے یہ کائنات بناتے وقت ہی سے بڑی عزت و احترام اور فضیلت و اہمیت عطا فرمائی ہے

جیسا کہ اللہ تعالی سورةالتوبہ میں ارشاد فرماتا ہے” اِنَّ عِدَّةَ الشُّھُوْرِ عِنْدَاللہِ اثْنَا عَشَرَ شَھْرًا فِیْ کِتَابِ اللہِ یَوْمَ خَلَقَ السَّموٰتِ وَالْاَرْضَ مِنْھَآ اَرْبَعَةٌ حُرُمٌ۔ ذٰلِكَ الدِّیْنُ الْقَیِّمُ فَلَا تَظْلِمُوْا فِیْھِنَّ اَنْفُسَکُمْ” پارہ 10 سورہ توبہ آیت نمبر 36 ترجمہ: بے شک مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک بارہ مہینے ہیں اللہ کی کتاب میں جب سے اس نے آسمان و زمین بنائے ان میں سے چار حرمت والے ہیں۔ یہ سیدھا دین ہے، تو ان مہینوں میں اپنی جان پر ظلم نہ کرو۔

اس آیت کریمہ سے یہ حقیقت واضح ہوتی ہے کہ اسلامی سال کے بارہ مہینے اللہ تعالی نے خود مقرر فرمایا ہے، جس سے اسلامی سال اور اس کے مہینوں کی قدر و قیمت اور اہمیت بخوبی واضح ہوتی ہے۔ اسی طرح اس سے معلوم ہوا کہ ان بارہ مہینوں میں سے چار مہینے حرمت و عظمت اور احترام والے ہیں، ان کو اَشْھُرُ الْحُرُمْ بھی کہا جاتا ہے۔

یومِ عاشورا کے فضائل

یومِ عاشورا کے فضائل کے تعلق سے بہت سی احادیث مبارکہ موجود ہیں۔ یہاں چند ذکر کئے جارہے ہیں۔ حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے عاشورہ کا روزہ رکھا اس کے لئے ساٹھ برس کی عبادت(صیام و صلوة) اللہ تعالی لکھ دیتا ہے۔

جس نے عاشورہ کا روزہ رکھا اس کو ہزار شہیدوں کا ثواب دیا جاتا ہے، جس نے عاشورہ کا روزہ رکھا اللہ تعالی اس کے لئے ساتوں آسمانوں کے فرشتوں کا ثواب لکھ دیتا ہے، جس نے عاشورہ کے دن کسی مسلمان روزے دار کو افطار کروایا گویا اس نے تمام امت محمدیہ کو افطار کروا دیا اور سب کے پیٹ بھروا دیئے، جس نے عاشورہ کے دن کسی یتیم کے سر پر ہاتھ پھیرا تو یتیم کے سر کے ہر بال کے عوض جنت میں اس کا مرتبہ بلند کیا جائےگا۔( غنیةالطالبین صفحہ 426)۔

 یوم عاشورا کی ایک اور فضیلت یہ ہے کہ اسی دن حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت ہوئی، حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر تشریف فرما تھے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس امام حسین بھی تشریف لے آئے، میں نے دروازے سے دیکھا تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سینئہ مبارک پر کھیل رہے تھے

حضور کے دست مبارک میں مٹی کا ایک ٹکڑا تھا اور چشم مبارک سے آنسو جاری تھے، جب حسین کھیل کر چلے گئے تو میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب گئی اور میں نے عرض کیاحضور میرے ماں باپ آپ پر قربان میں نے ابھی دیکھا کہ آپ کے ہاتھ میں مٹی تھی اور آپ اشکباری فرما رہے تھے؟ آپ نے فرمایا حسین میرے سینے پر کھیل رہے تھے میں بہت خوش تھا کہ جبرئیل امین علیہ السلام نے مجھے وہ مٹی لاکر دی جس پر حسین رضی اللہ تعالی عنہ کو شہید کیا جائیگا یہ سبب میری اشکباری کا تھا۔( غنیةالطالبین صفحہ 430) ۔

یومِ عاشورہ کے اعمال

یوم عاشورہ کا روزہ بہت فضیلت رکھتا ہے یوم عاشورہ کا روزہ اسلام سے قبل اہل مکہ اور یہودی لوگ بھی رکھا کرتے تھے۔ حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ طیبہ میں تشریف لائے تو یہودیوں کو عاشورہ کا روزہ رکھتے ہوئے پایا جب اس کی وجہ دریافت کی گئی تو یہودیوں نے عرض کیا کہ آج کے دن اللہ تعالی نے حضرت موسی علیہ السلام اور بنی اسرائیل کو فرعون پر غلبہ عطا فرمایا اس وجہ سے ہم اس دن کو عظیم سمجھتے ہیں، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہاری بہ نسبت حضرت موسی علیہ السلام سے ہمارا تعلق زیادہ ہے اس کے بعد حضور نے اس دن کا روزہ رکھنے کا حکم صادر فرمادیا۔( غنیةالطالبین صفحہ 428)۔

حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ بنی اسرائیل پر سال میں ایک دن یعنی عاشورہ کے دن روزہ فرض کیاگیا تھا، تم بھی اس دن روزہ رکھو اور اپنے گھر والوں کے خرچ میں فراخی روا رکھو جس نے اس روز اپنے گھر والوں کے خرچ میں وسعت پیدا کی اللّٰه تعالیٰ اس کو پورے سال آسودگی و کشائش عطا فرماتا ہے جس نے اس دن روزہ رکھا تو وہ روزہ اس کے چالیس سال کے گناہوں کا کفارہ ہو جائے گا۔ جو شخص شب عاشورہ میں رات بھر عبادت میں مشغول رہے اور صبح کو وہ روزہ سے ہو تو اس کو اس طرح موت آئےگی کہ اس کو مرنے کا احساس بھی نہ ہوگا(غنیۃ الطالبین ص 427)۔

اس کو بھی پڑھیں : کرب و بلا کا پیغام امت مسلمہ کے نام 

یوم عاشورہ کے خصوصیات

عاشورہ کے دن کے ساتھ بہت سی باتیں مخصوص ہیں ان میں سے یہ ہیں کہ اس دن حضرت آدم علیہ السلام کی توبہ قبول کی گئی، اسی دن انہیں پیدا کیاگیا، اسی دن انہیں جنت میں داخل کیاگیا، اسی دن عرش و کرسی، آسمان و زمین، چاند و سورج اور ستارے اور جنت پیدا کئے گئے۔ اسی دن حضرت ابرہیم علیہ السلام پیدا ہوئے، اسی دن انہیں آگ سے نجات ملی، اسی دن حضرت موسیٰ علیہ السلام اور آپ کی امت کو نجات ملی اور فرعون اپنی قوم سمیت غرق ہوا، اسی دن حضرت عیسیٰ علیہ السلام پیدا کئے گئے، اسی دن انہیں آسمانوں کی طرف اٹھایا گیا

اسی دن حضرت ادریس علیہ السلام کو مقامِ بلند کی طرف اٹھایا گیا، اسی دن حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی کوهِ جودی پر ٹھہری، اسی دن حضرت سلیمان علیہ السلام کو ملک عظیم عطا کیا گیا، اسی دن حضرت یونس علیہ السلام مچھلی کے پیٹ سے نکالے گئے، اسی دن حضرت یعقوب علیہ السلام کی بینائی لوٹائی گئی، اسی دن حضرت یوسف علیہ السلام گہرے کنویں سے نکالے گئے

اسی دن حضرت ایوب علیہ السلام کی تکلیف رفع کی گئی، آسمان سے زمین پر سب سے پہلی بارش اسی دن نازل ہوئی اور اسی دن کا روزہ امتوں میں مشہور تھا یہاں تک کہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس دن کا روزہ ماہِ رمضان سے پہلے فرض تھا پھر منسوخ کر دیا گیا اور حضور علیہ الصلٰوۃ والسلام نے ہجرت سے پہلے اس کا روزہ رکھا(اسلامی مہینوں کے فضائل و مسائل صفحہ 19)۔

اس موبائل کو خریدنے کے لیے کلک کریں

 از قلم :-✍️ محمد افسر علوی قادری چشتی

براؤں شریف ضلع سدھارتھ نگر یوپی انڈیا

موبائل نمبر : 7081182040

ONLINE SHOPPING

گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع

  1. HAVELLS   
  2. AMAZON
  3. TATACliq
  4. FirstCry
  5. BangGood.com
  6. Flipkart
  7. Bigbasket
  8. AliExpress
  9. TTBazaar
afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن