Friday, November 22, 2024
Homeشخصیاتاسلام زندہ کر گیا سجدہ حسین کا

اسلام زندہ کر گیا سجدہ حسین کا

از قلم: مجیب الرحمن رضوی مصباحی اسلام زندہ کر گیا سجدہ حسین کا

اسلام زندہ کرگیا سجدہ حسین کا

حق وباطل کی رسّہ کشی کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہےجتنی خود اس دنیاکی تاریخ، عالم رنگ وبو جب سےوجودپزیر ہواہے صبح وشام کاتوارد، اندھیروں اوراجالوں کاتعاقب اورخیرو شرکاتقابل جاری ہے، اورجب تک حضرت اسرافیل نفخ صور فرماکر اسکے خاتمےکااعلان نہیں کردیتے دنیایونہی امتحانات کااکھاڑہ بنی رہےگی، یعنی جب تک صبح وشام کی آمدورفت کاسلسلہ باقی رہے گا

خیروشرکی بھڑنت ہوتی رہےگی،شیطانی اوررحمانی طاقتیں برسرپیکار رہیں گی، کفروایمان کےمیدان جنگ سجتےرہیں گے، حق وباطل کی معرکہ آرائی چلتی رہےگی، منشاء قدرت یہی ہےکہ جب “شر”اپنی انتہاؤں کوچھو لیتا ہے توشرکےسارے پردوں کو چاک کرتےہوئے “خیر”نمودارہوتاہے

کون نہیں جانتا کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی آمد سے پہلے شر اپنی تمام تمام تر اقسام اور تباہ کاریوں کےساتھ پورےعالم کو اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے تھاکہ یکایک مکہ کی دھرتی پہ حبیب خدا “سراج منیروسراپاخیر”بن کر جلوہ گرہوئے جس کی نوری کرنوں کے چابک نے شر کی تمام انواع کو پیوند خاک کرڈالا

تاریخ کا یہ بھی کتنا انوکھا باب ہے کہ جب سجدوں کے آوارہ ہو جانے کے بعد امام الانبیاء تشریف لائے تودونوں مقدس ہاتھوں کو زمین پر ٹیک کر بارگاہ صمدیت میں سجدہ ریز ہوگئے، لبہائےنازک مچلنے لگے، زبان پاک سے ‘ربّ ھَب لی امّتی’کےگلاب جھڑنے لگے، سینہ ارضی اس سجدہ کی خنکی سےسرشارہوکر لہلہا اٹھا، آسمانی آنکھیں زمین کےنصیبے پر رشک میں بھیگ بھیگ گئیں۔

سجدے کی انفرادیت وعظمت پر ہفت افلاک وملائک انگشت بدنداں رہ گئے، مالک کون ومکاں کو ادائے حبیب پر بڑا پیارآیا، بخشش امت کی اس چاہت وللک پر اجابت کے بیڑے چل پڑے، بشارتوں کے آبشار بہ پڑے، عنایتوں کے گجرے زیب گلوئےمصطفی ہوئے، شفاعتوں کےسہرے بایں اہتمام شان جبین سعادت پہ سجائے گئے “وھبتُک امّتک باعلی ھمّتک“محبوب تمہاری اعلی ہمتی کےسبب تمہاری امت بخش دی


رب ہب لی امتی کہتے ہوئے پیداہوئے
حق نے فرمایا کہ بخشا الصلاۃ والسلام

جس کے ماتھے شفاعت کاسہرارہا
اس جبین سعادت پہ لاکھوں سلام


پھر ایک وقت وہ بھی آیا جب چمنستان کرم لہلہانے لگا، حسنی وحسینی پھولوں سے رشک ارم ہو اٹھا، پھرحبیب خدا سجدے میں گئے اور پشت انور پہ “گل حسین”کھل اٹھا، سجدہ طویل تر ہوتا گیا مگر پھول جدانہ کیا گیا تا آں کہ نوشہ شہادت ازخود نہ اتر آئے، بات دراصل یہ تھی کہ ایک طرف چشمہ رسالت بحرالوہیت سے اخذ فیض کر رہا تھا۔

اور دوسری طرف چشمہ رسالت کےدھارے سینہ حسینی میں ولایت واستقامت وفداکاری کی شجرکاری اورحسینی رگوں میں ان خلیوں کی پرورش وآبیاری کررہے تھے جو اسلام کی جڑوں میں اترکر اسکی حیات تازہ کاسامان کرنےوالے تھے، یہی وجہ ہےکہ جب یزیدی طوفان بائیس ھزار طوفانوں کےساتھ لام بند ہوکر شجراسلام پرحملہ آور ہوا تو امام حسین رضی اللہ عنہ نے اپناسرپاک سجدہ میں رکھ دیا

اورچشمہ نبوت سےحاصل فیض کاحق اداکرتے ہوئے اپنے خون کاایک ایک قطرہ نچوڑ کر اسلام کی جڑوں کوسینچ کرایسی توانائی بخشی کہ یزیدی آندھیاں ان پر سر پٹک پٹک کر فناھوگئیں مگر شجراسلام اپنی شان بان کےساتھ لہلہاتا رہا، آج بھی لہلہا رہاہے اورصبح قیامت تک لہلہاتا رہےگا


اس آخری نماز کاعالم نہ پوچھئے
اسلام زندہ کرگیا سجدہ حسین کا


آج بھی نیزوں کے سائے اور تلواروں کی جھنکاروں میں سجدہ حسینی کی طوالت یہ اعلان کررہی ہے
سنت پیغمبرِ خاتم سے ہے سجدے کاطول  کل نبی سجدے میں تھے اوراب ولی سجدے میں ہے

سجدہ نبوت نے امت بچائی تو سجدہ شہادت نے اسلام، نہ اُس کی کوئی مثال نہ اِس کی کوئی مثال

یزیدیوں نے حسین پاک کاہاتھ مانگا تاکہ اس کی ناجائزسلطنت کوجوازاورحسینی سہارامل جائے، امام نےانکارفرمایا یزیدی جبرپہ اترآئے حسین صبرکی ڈھال لے کر سینہ سپر ہوگئے، بزور ہاتھ لیناچاہا امام پاک نے فرمایا سر دےسکتے ہیں ہاتھ نہیں دےسکتے، اللہ رے استقامت حسین، واہ رے کرامت حسین، سرتودے دیا جسے یزیدی دمشق لے گئےمگر ہاتھ نہ پاسکے امام کو ہاتھ نہ دینا تھا نہ دیا، بلکہ دست پاک دشت کربلا میں ہی رکھا

سرداد نہ داددست دردست یزید
حقّا کہ بنائے لاالٰہ ست حسین

آج اسلام کی ساری بہاریں اور رونقیں کربلا والوں کی قربانیوں کی بدولت قائم ودائم ہیں
الحمدللہ !ہم خوش عقیدہ اہل سنت اہل بیت کرام کی محبت اپنے ایمان کاحصہ مانتے ہیں، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سےروایت ہےکہ حضور صلی الله عليه وسلم نے فرمایا “الله تعالیٰ سے محبت کرو کہ وہ تمہیں اپنی نعمت سےرزق دیتا ہے اوراللہ تعالیٰ کی محبت کے لیے مجھ سے محبت کرو اورمیری محبت کے لیے میرے اہل بیت سے محبت کرو (ترمذی )۔

نیز صحابہ کرام سےبھی بےلاگ محبت کرتے ہیں کیونکہ حضور کافرمان ہے “من احبّھم فبحُبّی احبّھم ومن ابغضھم فبِبُغضی ابغضھم”جوصحابہ سےمحبت کرتاوہ مجھ سے محبت کےناتےاورجوان سےبغض رکھتاہے وہ مجھ سے بغض کی بنا پر ہے، (اللہ اکبر)۔

جولوگ اہل بیت سے محبت کادعوی کرتے اورصحابہ سے بغض رکھتے ہیں ایسے لوگ بےدین رافضی تبرائی ہیں انکا دعوی محبت اہل بیت فرضی اورناقابل قبول ہے، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کی روایت ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا “جب تم ان کودیکھو جو میرےصحابہ کوبرا کہتے ہیں تو کہو اللہ کی لعنت ہوتمھارے شر پر” ماہ محرم کے آغاز سے صحابہ کو سب وشتم کرنے والے گستاخوں کی زبانیں دراز ہوجاتی ہیں (اللہ کی ان پرلعنت ہو)۔

بھولے بھالے لوگ ان کے دام تزویر کے شکار بھی ہوجاتے ہیں اللہ انھیں ہدایت دے، اہل سنّت صحابہ واہل بیت دونوں کی غلامی کاشرف رکھتے اور دونوں کے دشمنوں سےدور رہتے ہیں، امام حسین رضی اللہ عنہ نے سفرشہادت میں قدم قدم پہ انسانی قدروں کی آبیاری اوراسلامی قوانین وروایات کی کےگل کھلائے ہیں، دشت کربلا ہے، عاشورہ کی رات اورظاہری زندگی کی آخری رات ہے، بھوک پیاس کی شدت کے باوجود اپنے پیاروں سمیت رات بھر قرآن کی تلاوت، تسبیح وتہلیل، ذکرودرود اورعبادت وبندگی کرتےہیں، کثرت رکوع وسجود سے زمین کربلا کوہمدوش ثریا کردیتے ہیں، بچے، بوڑھے، جوان، مردوعورت سبھی نے شب بیداری کا احسن نمونہ میدان کربلامیں عطافرمایا ہے

کربلاوالوں نے زندہ کردیااسلام کو
وہ رہےگاتاابدتیری بدولت اےحسین


مگر ہائے افسوس! امت مسلمہ محرم کے پاکیزہ ایام میں ان اللہ والوں کانام لےلےکر خرافات اوربداعمالیوں کاریکارڈ قائم کرڈالتی ہے اور بجائے نیکیاں کمانے اورآخرت بنانے کے اپنی عاقبت خراب کرلیتی ہے، اللہ پاک اپنے حبیب کے سب پیاروں کی سچی محبت دے شریعت وسنت پہ گامزن فرمائے

گدائے بارگاہ اہل بیت فقیر رضوی مجیب الرحمن مصباحی
جامعہ اہل سنت فخرالعلوم، بلرام پور
فرحسن رضامنزل نبکونی بلرام پور

ONLINE SHOPPING

گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع

  1. HAVELLS   
  2. AMAZON
  3. TATACliq
  4. FirstCry
  5. BangGood.com
  6. Flipkart
  7. Bigbasket
  8. AliExpress
  9. TTBazaar

 

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن