Wednesday, November 20, 2024
Homeشخصیاتحضرت حسنین کریمین رشد و ہدایت کے علم بردار

حضرت حسنین کریمین رشد و ہدایت کے علم بردار

از قلم : محمد مکی القادری الحنفی الازہری حضرت حسنین کریمین رشد و ہدایت کے علم بردار

حضرت حسنین کریمین رشد و ہدایت کے علم بردار

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خانوادۂ عالیہ کے ہر فرد کو اللہ تعالی نے فضائل وکمالات کا جامع بنایا اور بے شمار خصائص وکرامات سے بہرہ مند فرمایا۔
حضرات حسنین کریمین کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ آلہ وسلم کی ذات اقدس سے خصوصی تعلق ہے،انہیں اہل بیت نبوت ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہے اور وہ صحابیت کے شرف سے بھی مشرف ہیں

اسی وابستگی وتعلق کے سبب اللہ تعالی نے انہیں حق وصداقت کا پیکر بنایا،وہ گفتار وکردار کے پاکیزہ ہیں اور ان کا ہر طریقۂ کار بے مثل وبے مثال اور امت کے لیے عمدہ نمونہ ہے،ان کی تابناک زندگی امت کے لیےمشعل راہ ہے۔حضرات حسنین کریمین رشد وہدایت کے علم بردار ہیں ،ان کا وجود باجود حقانیت کی واضح دلیل ہے۔نجران کے عیسائی حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت بابرکت میں حاضر ہوئے ان کا عقیدہ تھا کہ (نعوذ باللہ)حضرت عیسی علیہ السلام خدا اور خدا کے بیٹے ہیں،انہوں نے بطور دلیل یہ بات پیش کی کہ حضرت عیسی علیہ السلام بغیر والد کے پیدا ہوئے ہیں۔

حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:حضرت عیسی کابغیر والدکے پیدا ہونا یہ قدرت الہی کی دلیل ہے،اورحضرت آدم علیہ السلام کو اللہ تعالی نے بغیر ماں اور باپ کے پیدا کیا ہے۔جس طرح آپ کا بغیر ماں باپ کے پیدا ہونا قدرت الہی کی دلیل ہے اسی طرح حضرت عیسی کا بغیر والد کے پیدا ہونا بھی قدرت الہی کی دلیل ہے۔

آپ کے سمجھانے کے باوجود وہ بحث کرنے لگے تو آپ نے انہیں بحکم خدا مباہلہ کی دعوت دی،ارشاد الہی ہے:ترجمہ:اے حبیب صلی اللہ علیہ والہ وسلم !صحیح علم آنے کے بعد بھی اگر یہ لوگ (حضرت عیسی علیہ السلام سے متعلق)آپ سے بحث کریں تو آپ ان سے فرمادیجئے کہ آؤ!ہم اپنے بیٹوں کو بلاتے ہیں اور تم اپنے بیٹوں کو،ہم اپنی خواتین کو بلاتے ہیں اور تم اپنی عورتوں کو،اور ہم خود بھی آتے ہیں اور تم خود بھی آؤ،پھر ہم سب گڑگڑا کر دعائیں کریں اور جھوٹوں پر اللہ کی لعنت قرار دیں۔(سورۃ آل عمران)۔

مباہلہ کے لیے حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم میدان میں اس شان سے تشریف لائے کہ امام حسین رضی اللہ عنہ آپ کی گود میں ہیں اور امام حسن رضی اللہ تعالی عنہ آپ کی انگشت مبارک تھامے ہوئے ہیں،سیدۂ کائنات آپ کے پیچھے اور حضرت مولائے کائنات ان کے پیچھے ہیں

جب عیسائیوں کے پادری نے ان برگزیدہ حضرات کے چہروں کی نورانیت کو دیکھا تو پکار اٹھا:اے لوگو!میں ایسے نورانی چہروں کو دیکھ رہا ہوں،اگر یہ اللہ کے دربار میں معروضہ کریں کہ پہاڑ کو اس کے مقام سے ہٹادے تو اللہ تعالی ان کی دعا کے سبب ضرور پہاڑ کو اس کے مقام سے ہٹادے گا،ان سے مباہلہ نہ کرو!ورنہ تم سب کے سب ہلاک ہوجاؤگے،اور قیامت تک روئے زمین پر کوئی عیسائی باقی نہیں رہے گا

چناں چہ وہ مصالحت کرکے واپس ہوگئے،حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:قسم اس ذات کی جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے!اہل نجران پر عذاب بالکل قریب آچکا تھا،اگر وہ مقابلہ کرتے تو ان کے چہروں کو مسخ کردیا جاتا،وہ بندر اور بدجانور بنادئے جاتے۔

اس کتاب کو خریدنے کے لیے کلک کریں

حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ذات گرامی سراپا معجزہ ہے،اسلام کی حقانیت کو پیش کرنے کے لیے صرف آپ کی ذات گرامی ہی کافی تھی لیکن آپ نے حضرات حسنین کریمین کو بحکم خدا اپنے ساتھ میدان میں اس لیےلایا تاکہ امت کو معلوم ہوجائے کہ یہ حق وصداقت کے پیکر ہیں اور ان کا وجود باجود حقانیت اسلام کی واضح دلیل ہے۔


بچپن میں شہزادوں کا میدان میں تشریف لانا حق وصداقت کی دلیل ہے تو جب وہ داعئ حق اور مصلح امت کی حیثیت سے تحفظ اسلام اور پا س دارشریعت کی خاطر میدان میں آئیں تو ان کے اقدام کو کس طرح دنیوی اقدام کہا جاسکتا ہے؟۔

انسان سن بلوغ کو پہنچنے کے بعد احکام شریعت کا مکلف ہوتا ہے اور اس پر فرائض اسلام عائد ہوتے ہیں،پھر اعمال صالحہ کی قبولیت کے بعد جنت کا وعدہ ہے لیکن حضرات حسنین کریمین رضی اللہ تعالی عنہما کو یہ شرف واعزاز حاصل ہے کہ بچپن ہی میں انہیں نہ صرف جنت بلکہ جنت میں سرداری کی بشارت عطا کردی گئی۔

معجم کبیر طبرانی،جامع الاحادیث اورکنز العمال میں حدیث پاک ہے؛ترجمہ:خاتون جنت سیدہ فاطمہ زہراء رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ وہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مرضِ وصال کے دوران حضرت حسن رضی اللہ تعالی عنہ اورحضرت حسین رضی اللہ تعالی عنہ کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں لائیں اور عرض کیا ۔

یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ والہ وسلم !یہ آپ کے شہزادے ہیں، انہیں اپنی وراثت میں سے کچھ عطا فرمائیں! تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا :حسن رضی اللہ عنہ کو میں اپنا جاہ وجلال اور سرداری وسیادت دیتا ہوں اور حسین رضی اللہ عنہ کواپنی جرات وشجاعت اورکرم و سخاوت عطا کرتاہوں۔

از۔۔۔ محمد مکی القادری گورکھ پوری

صدر المدرسین دارالعلوم اہل سنت نورالاسلام

بلرام پور یو پی

ONLINE SHOPPING

گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع

  1. HAVELLS   
  2. AMAZON
  3. TATACliq
  4. FirstCry
  5. BangGood.com
  6. Flipkart
  7. Bigbasket
  8. AliExpress
  9. TTBazaar
afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن