Friday, November 22, 2024
Homeحالات حاضرہماں نے اپنی ہی بیٹی کی زندگی برباد کر دی

ماں نے اپنی ہی بیٹی کی زندگی برباد کر دی

تحریر: مفتی خبیب القادری مدنا پوری ماں نے اپنی ہی بیٹی کی زندگی برباد کر دی

ماں نے اپنی ہی بیٹی کی زندگی برباد کر دی

    بچہ پیدا ہو تو اس کے داہنے کان میں اذان اور بائیں کان میں اقامت پڑھنی چاہیئے ؛اس کا اچھا سا نام رکھنا چاہئے ؛ختنہ کرنا اور ساتویں دن عقیقہ کرنا چاہیے ؛چھٹی وغیرہ غیروں کا شعار ہے اس سے گریز لازمی ہے بچہ کچھ بڑا ہو جائے تو اس کو کلمہ طیبہ درود شریف وغیرہ ذہن نشیں کرائےجائیں

اس طرح یکے بعد دیگرے جس طریقے سے بچہ ہوشیار ہوتا جائے اسی طریقے سے اس کو مزید احکام شریعہ سے آگاہ کیا جائے؛ اگر لڑکا ہو تو اسے باہر؛ بھیتر ؛آنے ؛جانے کے طور ؛طریقے؛ گفت و شنید کے آداب! میل ؛محبت اور بھائی چارگی کا درس دیاجائے

اور اگر لڑکی ہو تو اس کو پردے میں رہنے کا ؛ پردہ کرنے کا اور عورتوں کے دوسرے طور طریقے سکھائے جائیں لڑکی کو باہر  تنہا نکلنے نہ دیا جائے

بالخصوص: بازاروں؛چوراہوں؛ میلوں اور سہیلیوں (فرینڈس سے دور رکھا جائے

مگـر افـسوس صد افـسوس

آج کل کی مائییں اپنی بیٹیوں کو خود ہی بگاڑرہی ہیں ؛خود ہی ان کی زندگیاں برباد کر رہی ہیں

مثلا : کوئی ماں اپنی بیٹی کو  ہاف آستین میں باہر کھیلنے کے لیے بھیج رہی ہے سمجھا نے پر کہتی ہے کیا ہوا بچی ہی تو ہے کوئی ماں اپنی بیٹی کو بازار بھیج رہی ہے

کوئی ماں اپنی بیٹی کو میلوں میں بھیج رہی ہے؛ کوئی ماں اپنی بیٹی کو انڈرائیڈ موبائل خرید کر دے رہی ہے اور لڑکی سوشل میڈیا پر ہر طرح کے ویڈیوز پکچرس دیکھ رہی ہے  ؛ جواب وہی ملتا ہے

کوئی ماں اپنی بیٹی کو لگائی بجھائی کرنا سکھا رہی ہے؛ (یعنی چغل خوری کرنا) بعض نے تو ایسی سوچ بنا رکھی ہے

کہیں بھیجنا ہوتا ہے تو محلّے کے کسی بھی لڑکے کے ساتھ سمجھ دار لڑکی کو بھیج دیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کیا ہوا بچی ہی تو ہے اوروہ لڑکا محلے کا یہ ہی تو ہے

لڑکیوں کو چست اور باریک ٹراؤزر ؛تنگ پائجامے خرید کر پہنائے جاتے ہیں  اور کہا جاتا ہے کیا ہوا بچی ہی تو ہے ۔ لڑکـی نے شادی میں ڈانس کیا تو جواب ملتا ہے کیا ہوا بچی ہی تو  ہے

لڑکیاں سارا سارا دن محلے  پڑوس میں گزار دیتی ہیں  شام کو جب گھر آتی ہیں تو کہا جاتا ہے کہ کہاں تھیں ؟ ماں  فوراً جواب دیتی ہے کیا ہوا پڑوس میں ہی تو تھی

لڑکـیاں آدھی آستین کے کپڑے پہن کر گھر سے باہر نکلتی ہیں کوئی سمجھائے تو ماں کہتی کیاہوا وہ بچے ہی تو ہے۔ دوپٹے کو گلے پہ ڈال کر باہر نکلتیں ہیں سمجھانے پر ماں کہتی ہے کیا ہوا بچی ہی تو ہے

آج ہماری بچیوں کو ہماری رہنمائی کی ضرورت ہے جس معاشرے میں گوشت خور درندے پائے جاتے ہوں وہاں اپنی بچیوں کے لباس کی طرف خاص توجہ دینی چاہیے

 یاد رکھـیں  مرد لڑکی کی عمر نکاح کرنے کے لیے تو دیکھتا ہے مگر زنا اور زیادتی کے لیے نہیں دیکھتا کچھ  نہیں ہوتا کچھ نہیں ہوتا کرتے کرتےسب کچھ ہو جاتا ہے

اس لیے اس جملے کو یہیں دفن کر دیں کہ کیا ہوا بچی ہی تو ہے

 کیـوں کہ تربیت بچی ہی کو دی جاتی ہے اور تربیت کے لیے اس سوچ کو ختم کر دیں کہ کیا ہوا بچی ہی تو ہے 

مــاں کے  بے وجہ کے لاڈ پیار نے  لڑکی کی پوری زندگی برباد کر دی باہر نکلے تو حجاب کے ساتھ اس لیے کہ پردہ کوعورت کی زینت و زندگی میں دخل ہے اللہ تعــالی ہدایت عطافرمائے

از قلم : مــفــتی خـبیب القــــادری

مدناپــوربریـلی شـریف یـوپی

7247863786

مفتی صاحب قبلہ کے ان مضامین کو بھی ضرور پڑھ کر شئیر کریں 

آج گھروں کیوں بیٹھیں کنواری لڑکیوں کا ذمہ دار کون؟۔ 

تعلیم نسواں کی آج ضرورت کیوں ہے 

بیوہ اور طلاق شدہ عورت کو معیوب سمجھنا 

ONLINE SHOPPING

گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع

  1. HAVELLS   
  2. AMAZON
  3. TATACliq
  4. FirstCry
  5. BangGood.com
  6. Flipkart
  7. Bigbasket
  8. AliExpress
  9. TTBazaar

 

 

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن