Saturday, November 23, 2024
Homeحالات حاضرہچار لوگوں نے معاشرہ برباد کر دیا

چار لوگوں نے معاشرہ برباد کر دیا

تحریر: مفتی خبیب القادری مدنا پوری چار لوگوں نے معاشرہ برباد کر دیا

چار لوگوں نے معاشرہ برباد کر دیا

چار اشخاص کی وجہ سے معاشرے میں ہر طرح کی برائی پھیلی ہے
پیدائش پر غلط رسومات ؛چھٹی کے وقت غلط رسومات؛منگنی ؛بیاہ؛ شادی کی تباہ کن رسومات؛ جوتا چرائی کی بے ہودہ رسومات؛گاڑی میں دلہن کو بہنوئی کے بٹھانے کی نازیبا رسومات؛دولہن کی گاڑی روکنے کی رسومات

سلامی کے وقت کی بے ہودہ حرکات؛ چوتھی چالے کی من گھڑت رسومات؛ محرم کے مہینے میں دلہن کو مائیکے بھیجنے کی رسومات؛بچہ کی پیدائش مائیکےمیں کرانے کی رسومات؛رت جگہ؛ منڈا؛
جہیز کی لعنتی رسومات ؛گود بھرائی کی مہلک رسومات؛
موت پر غلط رسومات تیجے؛دسوایں ؛بیسوایں؛اور چالیسویں میں دعوت کر کے کھانا کھلانے کی رسومات وغیرہ
ان ہی کے ذریعہ پھیلیں ہیں اور پھیل رہی ہیں
اور آگے نظر دوڑائیں”دولھا ؛دلھن سے بیہودہ مذاق؛
دیور بھابھی کی مذاق؛ سالی بہنوئی کی مذاق؛
غرض یہ کہ دنیا بھر میں جتنی بھی رسومات اور خرافاتوں نے جنم لیا اور لے رہی ہیں ان سب کے ذمہ دار یہ ہی چار اشخاص ہیں”حالاں کہ حدیث پاک میں ان تمام برائیوں کا سد باب کرنے کی تاکید آئی ہے اور دیور؛بھابھی؛سالی؛بہنوئی کے متعلق سخت وعید فرمائی ہے۔

ان چاروں کی لاپرواہی نے پورے معاشرے کو تباہی کے دھانے پر کھڑا کر دیا ہے اگر یہ چاروں اپنی اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھاتے تو حالات یہاں تک نہ پہونچتے جہاں تک آج پہنچ چکے ہیں ان چاروں کو اپنے اوپر غوروفکر کرنا چاہیے اور عزم مصمم کرنا چاہیے معاشرے کی تباہی کا سبب ہم نہیں بنیں گے

ان چاروں کے متعلق یہ سمجھ لیجیے کہ یہ معاشرے کے چار پیر ہیں اور معاشرے کی درستگی کے لیے چاروں پیروں کا درست رہنا نہایت ضروری ہے ایک پیر میں بھی اگر خرابی آتی ہے تو سمجھ لیجئے گا کہ معاشرے کے اندر خرابی آنا شروع ہو گئی ہے

الغرض معاشرے کی سالمیت کے لیے اور خوش گوار زندگی گزارنے کے لیےان چاروں پیروں کا صحیح و سالم رہنا نہایت ہی اہم ہے آپ جانتے ہیں وہ چار لوگ جو معاشرے کے چار پیر کہے گیے کون ہیں؟

باپ ؛بیٹا ؛بھائی؛ اور شوہر

باپ کو چاہیے کہ اولاد پر نظر شفقت کے ساتھ ساتھ نظر جلال بھی رکھے؛اسی طرح بھائی کی ذمہ داری ہے کہ وہ بہنوں پر نگرانی اور تجسس رکھے؛بیٹے کی ذمہ داری ہے کہ ماں کی خوب خدمت کرے اس کو کسی طرح کی کوئی پریشانی اور ضرورت محسوس ہونے سے نہ دے ؛

اسی طرح شوہر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی بیوی کے تمام طرح کے حقوق کو ادا کرے یہ چاروں مذکر اپنے رشتے کی مستورات کی حفاظت و نگرانی کریں گے تو معاشرے میں کیسی بھی خرابی نہیں ہو پائے گی

لیکن شرط یہ ہے کہ پہلے اللہ تعالی کے فرمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں اور اقوال سلف صالحین کو اچھے سے سمجھیں اور ان پر عمل کریں

خلاصہ کلام

قال اللہ قال رسول اللہ واقوال صلحا کو پڑھیں اوران پر عمل کریں اور تمام خرافات ؛رسومات اور برائیوں سے بچیں: اللہ تعالی ہدایت عطا فرمانے والا ہے

از قلم (مفتی) خبیب القادری مدناپوری

بریلی شریف یوپی

 7247863786

مفتی صاحب قبلہ کے ان مضامین کا بھی ضرور مطالعہ کریں

آج لوگ نصیحتوں پر عمل کیوں نہیں کرتے ہیں

کیا شادی سے پہلے ہونے والی بیوی کو دیکھنا جائز ہے

ماں نی اپنی بیٹی کی زندگی برباد کردی

ONLINE SHOPPING

گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع

  1. HAVELLS   
  2. AMAZON
  3. TATACliq
  4. FirstCry
  5. BangGood.com
  6. Flipkart
  7. Bigbasket
  8. AliExpress
  9. TTBazaar

 

 

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن