از قلم: محمد عسجد رضا نوری فقیہ اعظم ہند علیہ الرحمہ کی آمد
فقیہ اعظم ہند علیہ الرحمہ کی آمد
سرزمین ہند پر جن عظیم المرتبت شخصیتوں نے جنم لیا ان میں ایک نمایاں شخصیت فقیہ اعظم ہند , بدرطریقت ,صدر شریعت علامہ ومولینا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمة والرضوان ( مصنف بہار شریعت ) کی ہے
آپ ١٢٩٦ ھ مطابق ١٨٨٧ ۶ میں مشرقی یوپی کے مشہور ومعروف قصبہ گھوسی قدیم ضلع اعظم گڑھ اور حال ضلع مٸو میں پیدا ہوے
آپ کا نسب نامہ ہوں ہے علامہ الشاہ محمد امجد علی اعظمی بن حکیم مولانا جمال الدین بن مولانا خدا بخش بن مولانا خیرالدین رحمہم اللہ تعالی
فقیہ اعظم ہند کا گھرانہ
حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ کا گھرانا علمی گھرانہ تھا آپ کے والد گرامی حضرت مولانا حکیم جمال الدین صاحب علوم دینیہ کی تکمیل فرماکر پیش طبابت میں مصروف ہوگیے
آپ کے دادا مولانا خدا بخش جب حج کے لیے تشریف لے گیے تو مدینہ منورہ میں شیخ الدلاٸل سے دلاٸل الخیرات شریف کی اجازت حاصل کی
تحصیل علم و فراغت
ابتدائی تعلیم اپنے دادامولانا خدا بخش سے حاصل کی ان کے وصال کے بعد مولوی الٰہی بخش ساکن کو گوپال گنج سے کچھ پڑھا جو گھوسی کے مدرسہ میں مدرس تھے بعد ازاں مولانا محمد صدیق رحمتہ اللہ علیہ سے علوم وفنون کی ابتداٸیں کتابیں پڑھیں۔
اور پھر ١٣٢٦ ھ مطابق ١٩٠٨ ۶ میں استاذالاساتذہ حضرت مولانا ہدایت اللہ خان رام پوی کی درس گاہ میں حاضر ہوے آپ کی فطانت ولیاقت اور ذہانت و صلاحیت دیکھ کر استاذ الاساتذہ نے خاص شاگرد بنا لیا استاذ الاساتذہ یوں تو تمام طلبہ پر شفقت فرماتے تھے لیکن تین لوگوں پر یعنی مولا صدیق , مولانا امجد علی , سید سلیمان اشرف پر خاص الخاص نظر فرماتے تھے
فقیہ اعظم ہند کا حیرت انگیز قوت حافظہ
صدر شریعت بدر طریقت حضرت علامہ ومولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمتہ القوی کا حافظہ بہت مضبوط تھا حافظہ کی قوت شوق محنت اور ذہانت کی وجہ سے تمام طلبہ سے بہتر سمجھے جاتے تھے
ایک بار کتاب دیکھ لینے سے سن لینے سے ایسے یاد برسوں تک رہتی تھی کہ جیسے ابھی ابھی دیکھی یا سنی ہے تین مرتبہ کسی عبارت کو پڑھ لیتے تو یاد ہوجاتی
ایک مرتبہ ارادہ کیا کہ کافیہ کی عبارت زبانی یاد کی جاے تو فاٸدہ ہوگا تو پوری کتاب ایک ہی دن میں یاد کرلی علوم وفنون کی تکمیل کے بعد حجتہ العصر شیخ المحدثین مولانا شاہ وصی احمد سورتی قدس سرہ کی خدمت میں درس حدیث کے لیے حاضر ہوے اور ان سے مدرستہ الحدیث میں درس حدیث لیا ۔
شیخ المحدثین حضرت علامہ وملانا وصی احمد محدث سورتی علیہ الرحمہ نے اپنے ہونہار شاگرد کی عبقری صلاحیتوں کا اعتراف یوں کیا کہ مجھ سے اگر کسی نے پڑھا تو امجد علی نے
از قلم: محمد عسجد رضا نوری
مہراج گنج
8601914911
ان مضامین کا بھی مطالعہ فرمائیں
حضوور صدرالشریعہ اور خدمت حدیث
صدر الشریعہ اور ان کی شہرہ آفاق تصنیف بہار شریعت
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع