فقیہ النفس، مناظر اہل سنت، حضرت علامہ مفتی مطیع الرحمن مضطر کشن گنج کی مدلل کتاب انبیا کے بعد افضل کون؟
سے ماخوذ. افضل البشر بعد الانبیا بالتحقیق
افضل البشر بعد الانبیا بالتحقیق
فرامین خیر البشر علیہ الصلوۃ والسلام روی ابو الدرداء عن النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ :
(1)مَا طَلَعَتِ الشَّمْسُ وَلَا غَرَبَتْ عَلَى أَحَدٍ بَعْدَ النَّبِيِّينَ وَالْمُرْسَلِينَ أَفْضَلَ مِنْ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ترجمہ: حضرت ابو دردا رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آقا علیہ السلام نے فرمایا: انبیا و مرسلین کے بعد ابو بکر سے بہتر کوئی پیدا نہیں ہوا. فضائل الخلفاء الاربعہ از ابو بعیم اصفہانی (م430ھ) ج 1 ص38-
(2) أسعد بن زرارة قال : رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم خطب الناس فالتفت التفاتة ، فلم ير أبا بكر ، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم : ” أبو بكر ، أبو بكر ، إن روح القدس جبريل عليه السلام أخبرني آنفا؛ إن خير أمتك بعدك أبو بكر الصديق “
ترجمہ: “اسعد بن زرارہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ و سلم کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا. آپ نے دورانِ خطاب لوگوں پر نگاہ ڈالی تو وہاں حضرت ابو بکر کو موجود نہ پاکر فرمایا: ابو بکر کہاں ہیں ؟ ابو بکر کہاں ہیں؟ ابھی ابھی جبرئیل امین نے آ کر مجھے خبر دی کہ آپ کے بعد آپ کی امت میں سب سے افضل ابو بکر ہیں” المعجم الاوسط از امام بحرانی (م360ھ) ج6 ص 292 و تاریخ الخلفا از امام جلال الدین سیوطی ج 1 ص 40-
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا عقیدہ
( 3 ) عن عمر بن الخطاب قال: ابو بکر سیدنا و خیرنا و احبنا الی رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ و سلم. ترجمہ: حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: حضرت ابو بکر ہمارے سردار اور ہم میں سب سے افضل اور حضور کو سب سے زیادہ محبوب ہیں- ترمذی شریف ج 2 ص 206
افضل البشر ہونے پر عام صحابہ و تابعین کا عقیدہ
( 4) عن ابی ھریرۃ قال: کنا نعد و اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ و سلم متوافرون؛ خیر ھذہ الامۃ بعد نبیھا ابو بکر و عمر. ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ نے فرمایا:حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم کے صحابہ گرچہ کثیر تعداد میں تھے. مگر ہم (اصحاب رسول) کہتے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ و سلم کے بعد اس امت میں سب سے بہتر ابو بکر اور عمر ہیں.فضائل صحابہ للامام احمد بن حنبل ج1)
( 5)افضلیت حضرات شیخین باجماع صحابہ و تابعین ثابت شدہ است. ترجمہ: حضرت ابوبکر و عمر کی افضلیت صحابہ و تابعین کے اجماع سے ثابت ہے. مکوتبات امام ربانی مجدد الف ثانی ,(م 1034ھ) دفتر دوم مکتوب نمبر 67
علی و خانوادۂ علی رضی اللہ عنہم کا عقیدہ
( 6)حضرت علی کے صاحب زادے محمد بن حنفیہ کہتے ہیں: قلت لابی؛ ای الناس خیر بعد النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم؟ قال ابو بکر- ترجمہ: میں نے والد گرامی مولاے کائنات سے پوچھا؛ نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم کے بعد سب سے افضل کون ہیں؟ ارشاد فرمایا؛ ابو بکر. صحیح بخاری ج1 ص518، کتاب المناقب. (ماخوذ از؛ انبیاے کرام کے بعد افضل کون؟ ص73. و ص 96 تا 103)
اس کو بھی پڑھیں : شان ابو بکر صدیق بزبان حضرت علی رضی اللہ عنہما و ردّ روافض
صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے افضل البشر ہونے پر بے شمار روایات موجود ہیں
آپ فقیہ النفس مناظر اہل سنت حضرت علامہ مفتی مطیع الرحمن مضطر کشن گنجوی کے اسی رسالہ کا مطالعہ کر سکتے ہیں
ترتیب: شیر محمد مصباحی۔
ماخوذ از: انبیا کے بعد افضل کون؟
تصنیف: فقیہ النفس مفتی مطیع الرحمن مضطر رضوی.