Friday, November 22, 2024
Homeحدیث شریفعظمت شب قدر قرآن و احادیث کی روشنی میں

عظمت شب قدر قرآن و احادیث کی روشنی میں

تحریر  تفضل عالم مصباحی عظمت شب قدر قرآن و احادیث کی روشنی میں

عظمت شب قدر قرآن و احادیث کی روشنی میں 

           یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ اللہ رب العزت نے ایک شئ کو دوسری شئ پر  فضیلت بخشی ہے. مثال کے طور حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے تمام انبیاء کرام و رسولان عظام پر بزرگی و برتری بخشی ہے. جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے:- ” تلک الرسل فضلنا بعضھم علی بعض منھم من کلم اللہ و رفع بعضھم درجت“. ۔

 ترجمہ: یہ پیغمبر ہیں ہم نے ان میں سے بعض کو بعض پر فضیلت عطا فرمائی ہے‘ ان میں بعض وہ ہیں جن سے اللہ تعالیٰ نے کلام فرمایا اور ان میں بعض کو بعض پر فضیلتیں بخشیں ۔(سورۃ البقرۃ)۔

          ماہ رمضان کو دیگر ماہ پر فوقیت بخشتے ہوئے رب العالمین نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا :- “شَہْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْ انْزِلَ فِیْہِ الْقُرْاٰنُ “. ۔

           علماء ذیشان کی اہمیت کو غیر علماء پر واضح کرتے ہوئے فرمایا:- “ قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الَّذِينَ يَعْلَمُونَ وَالَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ ۗ۔

           مذکورہ بالا آیات کریمہ سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اس کائنات رنگ و بو میں بعض اشیاء کو بعض پر فوقیت و افضلیت حاصل ہے. بالکل اسی طرح شب قدر کو دیگر شبوں پر فوقیت حاصل ہے.۔

شب قدر قرآن کی روشنی میں

          شب قدر کی اہمیت یہ ہے کہ اللہ رب العزت نے اس مبارک شب میں امت محمدیہ کے سر چشمہ رشد ہدایت یعنی قرآن مقدس کو نازل فرمایا جس کا ذکر قرآن مجید میں یوں موجود ہے

۔(1) إِنَّا أَنزَلْنَاہُ فِیْ لَیْلَۃِ الْقَدْر“.۔ 

           اس شب کی عظمت و رفعت کو اللہ تعالیٰ نے اس قدر نمایاں فرمایا کہ اس شب کو ہزار مہینوں سے افضل قرار دیا. چنانچہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:- 

۔(2) ” لَیْلَۃُ الْقَدْرِ خَیْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَہْرٍ“.۔ 

             مختصرا شب قدر کی اہمیت و فضیلت قرآنی روشنی میں دیکھنے کے بعد آئیے درج ذیل سطور میں اس کی عظمت و رفعت کو احادیث کی روشنی میں تلاش کرنے کی کی کوشش کریں.

۔1) عن أبي هریرة رضی الله عنه عن النبي صلی الله علیه وآله وسلم قال: من قام لیلة القدر إیمانا واحتسابا، غفر له ما تقدم من ذنبه ومن صام رمضان إیمانا واحتسابا غفر له ما تقدم من ذنبه. مُتَّفَقٌ عَلَیْهِ.

  ترجمہ : حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا “جس نے لیلۃ القدر کو ایمان اور اجر و ثواب کی نیت سے قیام کیا اس کے گزشتہ گناہ معاف کر دیئے گئے اور جس نے ماہ رمضان میں ایمان و اجر و ثواب کی نیت سے روزے رکھے اس کے گذشتہ گناہ معاف کر دیئے گئے”. 

۔2 )  عن أبي هریرة رضی الله عنه قال: قال رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم:۔۔ أتاکم رمضان شهر مبارک فرض الله  علیکم صیامه، تفتح فیه أبواب السماء وتغلق فیه أبواب الجحیم وتغل فیه مردة الشیاطین، الله فیه لیلة خیر من ألف شهر، مَنْ حُرِمَ خَیْرَهَا فَقَدْ حُرِمَ رَوَاهُ النَّسَائِيُّ وَابْنُ مَاجَه.۔(سنن نسائی و ابن ماجہ)۔

ترجمہ : حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : تمہارے پاس رمضان کا ماہ مبارک آیا جس کے روزے اللہ نے تم پہ فرض کئے. اس میں جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں اور سرکش شیاطین کو بیڑیوں میں جکڑ دیا جاتا ہے. اس مہینے میں ایک رات ایسی ہے جو ہزار مہینوں سے افضل ہے جو شخص اس رات کی برکتوں سے محروم رہا وہ حقیقتاً محروم رہا ”.  ۔

۔3 ) عن ابن عمر رضى الله عنهما ان رجالا من أصحاب النبى صلى الله عليه وسلم اروا ليلة القدر فى المنام فى السبع الأواخر، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم “أرى رؤياكم قد تواطأت فى السبع الأواخر، فمن كان متحريها فليتحرها فى السبع الأواخر”

ترجمہ : حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے مروی ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں سے کچھ اشخاص کو رمضان المبارک کے آخری سات دنوں میں خواب میں لیلۃ القدر دکھائی گئی تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” میں دیکھتا ہوں کہ تمہارے خواب آخری سات دنوں میں باہم موافق ہو گئے ہیں. اس لئے جو شخص لیلۃ القدر کو تلاش کرنا چاہے  وہ آخری سات دنوں میں تلاش کرے”. (بخاری )۔ 

۔4 ) عن عائشة رضي الله عنها قالت’ كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يجاور فى العشر الأواخر من رمضان و يقول” تحروا لیلة القدر فى العشر الأواخر من رمضان

ترجمہ : حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے مروی ہے : حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف میں بیٹھتے اور فرماتے” لیلۃ القدر کو رمضان کی آخری دس راتوں میں تلاش کرو” ( بخاری و مسلم )۔

۔5 ) عن عائشة رضي االله عنها أن رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم: قال: تحروا لیلة القدر في الوتر من العشر الأواخر من رمضان، وفي روایة: في السبع الأواخر من رمضان. مُتَّفَقٌ عَلَیْهِ.

ترجمہ : حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا سے مروی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” لیلۃ القدر کو رمضان کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کرو” اور دوسری روایت میں ہے کہ شب قدر کو رمضان کے آخری سات راتوں میں تلاش کرو”

محترم قارئین !!۔ 

            مذکورہ بالا آیات کریمہ اور آحادیث طیبہ سے آپ نے لیلۃالقدر کی اہمیت و فضیلت کو ملاحظہ فرمایا . آپ نے پڑھا اور جانا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کس قدر اس شب سے الفت و محبت کرتے. رمضان المبارک کے آخری عشرے کی ابتدا سے ہی شب بیداری کرتے ، اپنے اہل وعیال کو جگاتے اور ہر غیر ضروری چیز کو چھوڑ کر عبادت الہیہ  میں مشغول ہوجاتے۔    

      ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہماری پیدائش امت محمدیہ میں ہوئی. ہمیں چاہیے کہ ہم حضور کے نقش قدم پر چلیں اور وہ اعمال بجا لائیں جن کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پسند فرمائے، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی  ہونے کے ناطے یکسو ہو کر شب قدر کا اہتمام کریں، شب بیداری کریں، قرآن مقدس کی تلاوت کریں، قضاء نمازوں کو ادا کریں، نفل نمازیں پڑھیں، اللہ کے حضور توبہ و استغفار کریں، خصوصاً کرونا وائرس جیسی مصیبت کے رفع ہونے اور اس سے مسلمانان عالم کو محفوظ و ماموں رکھنے کی اللہ سے دعا کریں، اور اس شب میں کوئی ایسا عمل نہ کریں جس سے ہمیں رسوائی کا سامنا کرنا پڑے. اللہ تعالیٰ ہمیں نیک عمل کرنے اور برائی سے رکنے کی توفیق عطا فرماے آمین ثم آمین۔

صدقہ فطر اور اس کے مسائل   از مفتی شاکر القادری فیضی   اس مضمون کا بھی مطالعہ کریں

تفضل عالم مصباحی

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی

9889916329

Amazon    Flipkart

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن