تخریج و تزئین : خبیب القـادری مدناپـوری قیامت کے دن کا منظر قرآن مجید کی روشنی میں
قیامت کے دن کا منظر قرآن مجید کی روشنی میں
۔ (١) قیـامـت کا دن بہـت عـظیـم دن ہے (سورة الحج:١) (٢) اس دن سنـگیـن حـادثات پیـش آئـیں گـے ۔ (سورة القارعة٣: ١) (٣) وہ دن نہـایت تلـخ دن ہوگا (سورة القمر:٤٦) (٤) ہر طرف مصـیبت چھا جائے گی (سورة النازعات:٣٤) –
۔ (٥) اس دن کا شـر ہر طـرف پھیلا ہوگ ا(سورة الانسان:٧) ۔ (٦) بہت خوف اور گھبراہٹ کا عالم ہوگا۔ (سورة إبراهيم :٤٢) (٧) اس دن کی ہولناکیاں دیکھ کر آنکھیں پتھرا جائیں گی۔(سورة القيامة:٧)
۔(٨) اس دن کی شدت سے دل اور نگاہیں الٹ جائیں گی۔ (سورة النور:٣٧)(٩) کلیجے منہ کو آجائیں گے۔ (سورة غافر:١٨) (١٠) وہ تیوریاں چڑھانے والا دن ہوگا۔ (سورة الإنسان:١٠) (١١) وہ دن بچوں کو بوڑھا کرے گا ۔ (سورة المزمل:١٧) (١٢)حاملہ عورتوں کے حمل گر جائیں گے۔
(سورة الحج:٢) ۔ (١٣) وہ دن ٹلنے والا نہیں ہوگا۔ (سورة الشورى:٤٧) (١٤)اس دن انسان جائے پناہ تلاش کرے گا۔ (سورة القيامة:١١-١٠) (١٥) اس دن کسی کا مکر و فریب کسی کام نہں آئے گا۔ (سورة الطور:٤٦) (١٦) اس دن کوئی عہدہ اور منصب کام نہ آئے گا۔(سورة الشعراء:٨٨)(١٧)اس دن کوئی رشتہ کام نہ آئے گا۔(سورة لقمان:٣٣)۔
۔ (١٨) اس دن دنیا کی ہر چیز فنا ہوجائے گی۔ (سورة الكهف:٨) (١٩) آسمان لرزے گا۔ (سورة الطور:٩)(٢٠) آسمان پھٹ جائے گا ۔(سورة المزمل:١٨) (١٢) آسمان دروازے دروازے ہوجائے گا۔ (سورة النبا:١٩) (٢٢) آسمان پھٹ کر سرخ چمڑے کی طرح گلابی ہو جائے گا۔ (سورة الرحمن:٣٧)
۔(٢٣) آسمان کی کھال اُتاردی جائے گی۔ (سورة التكوير:١١) (٢٤) آسمان پگھلے ہوئے تانبے کی طرح ہو جائے گا۔(سورة المعارج:٨) (٢٥) سورج لپیٹ دیا جائے گا۔ (سورة التكوير:١) (٢٦) چاند گہنا جائے گا۔ (سورة القيامة:٨)
۔(٢٧) سورج اور چاند ملا دیئے جائیں گے۔ (سورة القيامة:٩) (٢٨) ستارے بے نور ہو کر بکھر جائیں گے۔ (سورة المرسلات:٨)، (سورة الانفطار:٢) (٢٩) زمین زور سے ہلائی جائے گی۔ (سورة الواقعة:٤)۔
۔ (٣٠)زمین اور پہاڑ لرزنے لگیں گے۔(سورة المزمل:١٤) (٣١)زمین اور پہاڑوں کو ایک ہی چوٹ سے ریزہ ریزہ کردیا جائے گا۔(سورة الحاقة:١٤) (٣٢) زمین اپنے اندر کا سب کچھ باہر نکال پھینکے گی۔(سورة الانشقاق:٤) (٣٣) زمنن کسی اور زمین سے تبدیل کر دی جائے گی۔ (سورة إبراهيم:٤٨) (٣٤) زمین پھیلا کر برابر کردی جائے گی ۔ (سورة طه:107-١٠٦)
۔ (٣٥) پہاڑ دھنکی ہوئی رنگین اون کی طرح ہوجائیں گے۔ (سورة القارعة:٥)(٣٦) پہاڑ غبار بنا دیئے جائیں گے۔(سورة الواقعة:٦-٥)(٣٧) سمندر بھڑک اُٹھیں گے۔(سورة التكوير:٦) (٣٨) سمندر پھاڑ دیئے جائیں گے۔ (سورة الانفطار:٣) (٣٩) اس دن صور پھونکا جائے گا (سورة المدثر:٨)
۔(٤٠) صور کی آواز ایک ہولناک چیخ کی طرح ہوگی ۔ (سورة ص:١٥) (٤١)اس کی آواز سے زمین و آسمان میں موجود تمام مخلوق گھبرا جائے گی۔ (سورة النمل: ٨٧) (٤٢) صور کی آواز کانوں کو بہرا کردے گی۔(سورة عبس:٣٣)۔
۔ (٤٣) صورکی آواز کی شدت سے زمین و آسمان کی ہر چیز بیہوش ہو کر گر پڑے گی۔ (سورة الزمر:٦٨) (٤٤) جب پہلا صور پھونکا جائے گا تو ہر چیز ختم ہو جائے گی بس اللہ کی ذات باقی رہے گی۔(سورة الرحمن:٢٧-٢٦)
۔(٤٥) لوگ نامعلوم عرصے تک بیہوش ہی پڑے رہیں گے۔ (صحیح البخاری:٤٩٣٥)(٤٦) دوسرا صور لوگوں کو جمع کرنے کے لئے پھونکا جائے گا۔ (سورة الكهف :٩٩) (٤٧) ایک ہی ڈانٹ سے سب کو اٹھایا جائے گا۔(سورة الصافات:١٩) (٤٨) سب لوگ قبروں سے اٹھ کھڑے ہوں گے۔ (سورة يس:٥١)
۔ (٦٩)اس دن اولین و آخرین کو اکٹھا کیا جائے گا۔(سورة الواقعة:٥٠-٤٩) (٥٠)کوئی ایک بھی باقی نہیں چھوڑا جائے گا۔(سورة الكهف:٤٧) (٥١) جانوروں کو بھی اکٹھا کیا جائے گا۔(سورة التکویر:٥) (٥٢)لوگ فوج در فوج جمع ہوں گے۔(سورة النبا:١٨)(٥٢)لوگوں پر شدید گھبراہٹ طاری ہوگی۔(سورة یس:٥٢)
۔(٥٣)مجرموں کی آنکھیں دہشت سے نیلی ہورہی ہوں گی۔(سورة طه:١٠٢) (٥٤) اس دن اللہ سبحانہ وتعالی پکارے گا
عبــد اللــہ بن عمــر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ رســول اللــہ ﷺ نے فرمایا :قیامت کے دن اللــہ عزوجـل آسمــانوں کو لپیٹ لے گا پھر انہیں اپنے دائیں ہاتھ میں لے کر فرمائے گا”میں بـادشاہ ہوں،کہاں ہیں جابر لوگ ؟
کہاں ہیں تکبر کرنے والے”؟ پھر زمینوں کو اپنے بائیں ہاتھ میں لے کر لپیٹے گا اور فرمائے گا :”میں بـادشاہ ہوں”کہاں ہیں جابر لوگ؟کہاں ہیں تکبر کرنے والے”؟
نــوٹ : مذکورہ بالا آیات قرآنیہ کا ترجمہ مختلف قرآن کے ترجوں سے لیا گیا ہے
(صحیح مسلم)
تخریج و تزئین : خبیب القـادری مدناپـوری
بریلـی شـریف یـوپـی بھارت
اس کوبھی پڑھیں : سورہ بقرہ کا مختصر تفسیری خلاصہ و اعجاز قرآن بزبان کلام الرحمٰن