Thursday, October 17, 2024
Homeمخزن معلوماتپانچ سو کا نوٹ کیا آپ کی کاپی بچا سکتا ہے

پانچ سو کا نوٹ کیا آپ کی کاپی بچا سکتا ہے

جہالت کو مٹانے تعلیم کو عام  کرنے کا لکچر دینے والے ہی جب رشوت لے کر ڈگری با نٹنے کا کام کریں گے تو کیا بھلا ہوگا قوم کا ؟ لیجئے آنکھوں دیکھا حال تحریرپڑھئیے جس کا عنوان ہے پانچ سو کا نوٹ کیا  آپ کی کاپی بچا سکتا ہے ۔

پانچ سو کا نوٹ کیا آپ کی کاپی بچا سکتا ہے

 

کہتے ہیں کہ اگر چھوٹا سے چھوٹا کام بھی اخلاص و وفا اور صدق و عدل کے دامن میں انجام پذیر ہوتا ہے تو پھر وہ ایک دن سماج و معاشرے میں اپنی اہمیت و افادیت کے آگے لوگوں کو سر تسلیم خم کر دینے پر اس طرح مجبور کر دیتا ہے کہ کوئی صائب الرائے اسے غلط قرار نہیں دے سکتا ہے۔

ہاں ! اس کے بالمقابل وہ بڑا سے بڑا کام جس کا انسانی کردار سازی میں اگرچہ اہم مقام ہے ،اگر وہ کذب و افترا اور دھوکہ دھڑی و فریب کاری پر مشتمل ہو تو پھر وہ اپنا مرتبہ ضرور کھو دیتا ہے۔ 

    آج کی اس پرفتن دور میں یقیناً تعلیمی نظام اجڑی زندگی میں بہار لانے کی طاقت و قوت رکھتا ہے۔اس ضمن میں کسی بھی تہذیب و تمدن کو آپ بطور مثال سمجھ سکتے ہیں۔جس کسی قوم نے بھی نظام تعلیم کو سنوارا ۔۔۔۔

اس عمل سے خود اس کی زندگی سنور گئی اور زمانے کی آنکھ میں علم و ادب کا بادشاہ بن کر نکلی ہے۔مگر افسوس اگر کسی پر ہے تو وہ بس آج ہماری قوم پہ ہے۔آپ ہندوستان کے جس علاقے میں بھی چلے جائیں ،آپ کو یوں تو دیکھنے کے لیے بہت سارے ایسے جامعات و ادارے مل جائیں گے جو تعلیم کے نام پر وجود میں آئے ہیں۔مگر ” الا ماشاءاللہ” چند ہی ادارے ایسے ہوتے ہیں جو اپنے دستور اساسی پہ کما حقہ عمل کرتے ہوں ۔

وطن عزیز میں کثیر تعداد میں یونیورسٹیوں ،سرکاری مراعات سے چلنے‌والے جامعات،اسکول ،کالجز اور مذہبی اداروں کا ایک جال سا پھیلا ہوا ہے۔ مگر افسوس کہ چند کے علاوہ اکثر پسماندگی و تنزلی کے شکار ہیں۔نیچے سے اوپر تک کے تمام ممبران و انتظامیہ اس قدر بے راہ روی کے شکار ہیں کہ وہ موقع پاتے ہی اخلاقی اقدار کی ساری قدریں پامال کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

بہار مدرسہ بورڈ کے تحت ہونے والے وسطانیہ،فوقانیہ،مولوی اور پھر مولانا مظہر الحق یونیورسٹی کے تحت منعقد ہونے والے عالم (بی اے) اور فاضل (ایم اے) کا امتحان بھی کچھ اسی طرح بے راہ روی کے شکار ہیں ۔عالم و فاضل کا امتحان پانچ سالہ مدت پہ منحصر ہیں۔مگر اس پانچ سال میں امتحانی مراکز کے طور پر مدرسہ یا پھر کسی اردو  یا کسی  کا انتخاب عمل میں آتا ہے تو پھر بدعنوانی،بے اخلاقی،ظلم ،سرقہ بازی ،فریب کاری و دھوکہ دھڑی کا منظر عروج پر ہوتا ہے ۔

حالانکہ قوم مسلم تعلیمی میدان میں سب سے پیچھے اور تنزلی کے شکار ہیں‌۔اس وقت مولانا مظہر الحق یونیورسٹی پٹنہ کے تحت صوبہ بہار بھر میں چلنے والا عالم و فاضل کا امتحان بدعنوانی و سرقہ بازی سے اس قدر مزین ہے کہ مجھے کبھی ایک دوسرے کا آپس میں لازم و ملزوم جیسا رشتہ نظر آنے لگتا ہے۔وہ امتحان کے انتظامیہ و نگراں جن کی تقرری آپ کی بہتری کے لیے عمل میں آتی ہوں

آخر جب یہی سرقہ بازی پہ شرکائے امتحان کو مجبور کریں تو پھر یقیناً یہ شرمناک اور شریعتِ اسلامیہ سے متصادم عمل پر ابھارنے کی خبیث کوشش ہے‌۔

سچ بتاؤں تو ! اس وقت مسلسل چار پانچ روز سے امتحان گاہ میں زبردستی سرقہ بازی بر مجبور کرنے کے لیے جس لٹیری ٹیم سے‌میری ملاقات ہو رہی ہے وہ جسم و جاں کو یکسر ماؤف ہی کر دینے والا ہوتا ہے کہ ایسا کلمہ گو انسان جو تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کی آبادی سے تعلق رکھتا ہے آخر وہ کیوں کر کھلے عام اس طرح نیچ حرکتوں کا ارتکاب کر سکتا ہے؟۔

کئی ایک دفعہ تو میری اس ڈکیت قوم سے جھڑپ بھی ہوئی کہ آخر آپ اس طرح کا کام کیوں کر رہے ہیں؟ مگر اس وقت ان کی طرف سے جو خوشنما اور من موہنی جواب پیش کیا جاتا ہے اس کی سادگی بر مجھ جیسے طالب علموں کو سر پیٹ لینے کا دل کرتا ہے۔جی ! اگر آپ پانچ سو کے نوٹ سے اگر میری ضیافت نہیں کریں گے تو ہم آپ کو ایک الگ کمرہ میں بیٹھا دیں گے اور خوب سختیاں کریں گے ۔اور تو اور۔۔۔۔۔۔اس جواب میں مزید بناوٹی کمک فراہم کرنے کے لیے اس بات کا بھی کھلے دل سے یہ اعتراف کیا کرتے ہیں کہ آپ اس امتحان میں ناکام ہو جائیں گے اس لیے آپ کو ایک سسٹم اور نظام کے تحت چلنا پڑے گا۔

ویلنٹائن ڈے __ ہاں ! مغرب کی طرف جاؤگے تو ڈوب جاؤگے

flipkart   Amazon bigbasket    Havells آن لائن خریداری کرنے لیے ہمارے ویب ساٹ کو وزٹ کریں ان مشہور کمپنیوں سے  ۔۔

 

ہائے افسوس !!! اس قوم پر جو امتحان گاہ میں شرکائے امتحان سے پیسے اینٹھ کر اپنے لیے بنانے کا سنہرا ذریعہ آمدنی ڈھونڈ لیتی ہو۔۔۔یہ بھی تو دیکھیں کہ یہ بدنصیب لوگ ان طلبا کی زندگی سے بھی کھلواڑ کرنے میں ایک قدم تک پیچھے نہیں ہٹاتے ہیں۔ہوتا یہ ہے کہ یہ لوگ اپنی اس ڈائری کی روشنی میں،جس میں پانچ سو کے نوٹ ادا کرنے اور نہ کرنے والوں کے رول نمبر درج کیے ہوتے ہیں۔۔۔طلبا کی قسمت کا فیصلہ کر ڈالتے ہیں۔ پیسہ نہ دینے والے افراد کی کوئی ایک دو کاپی اس طرح غائب کر دیتے ہیں کہ پھر رزلٹ برآمد ہونے‌ پر وہ یاکے ژمرے میں آ جاتے ہیں۔ 

    اس وقت (راقم الحروف) میں جس سینٹر پر میں امتحان دے رہا ہوں وہاں میری ایسے کئی افراد سے ملاقات ہوئی جو سرقہ بازی سے اجتناب کرنے کے ساتھ ساتھ روپیہ نہ دینے کا بھی حطمی طور پر ارادہ رکھتے ہیں ۔ انھیں یقین ہے کہ ہم ناکام نہیں ہو سکتے ہیں۔ہاں اگر انھیں کسی چیز سے ڈر لگتا ہے تو وہ کاپی غائب کر دینے سے ڈر کھاتے ہیں۔

ہو سکتا ہے آپ یہ سوچیں کہ آخر یہ لوگ کاپی کیوں غائب کریں گے؟ مگر حقیقت تو یہ ہے کہ یہ لوگ کاپی سے گھٹیا حرکت کا ارتکاب کرتے ہیں اور میں اس کا آج سے دو سال قبل شکار بھی ہو چکا ہوں۔بہت سے ایسے افراد جو سرقہ بازی تو نہیں کرتے ہیں ،پر وہ پانچ سو کے‌نوٹ سے ان لٹیروں کی محض اس لیے ضیافت کر دیتے ہیں کہ کہیں یہ ہماری کاپی نہ غائب کر دیں۔ایک مزے کی بات تو یہ ہے کہ پڑھے لکھے جاہل لٹیرے یہ کہہ کر پیسہ بٹورنے کی کوشش کرتے ہیں کہ ” ہم اسی طرح سختی کریں گے جس طرح بڑے بڑے شہروں میں سینٹر پڑنے‌پر ہوتا ہے اور وہاں نگرانی کے لیے غیر مسلم افراد مقرر ہوتے ہیں۔۔

 جی ہاں ! آپ اس جملہ کی روشنی میں یہ درست فیصلہ کر سکتے ہیں کہ آج ہمارا اخلاقی معیار کس حد تک بگڑ چکا ہے؟ کیا وہ غیر مسلم ہم سے اچھے نہیں ہیں جو سرقہ بازی کے نام پر پانچ سو کے نوٹوں سے اپنی جیب گرم نہیں کرتے ہیں؟۔

جی ہاں ! وہ لوگ اچھے نہیں بلکہ بہت اچھے ہیں ۔آج اس معاملے میں وہ طرہ امتیاز جو ہمارا ہونا چاہیے تھا وہ کسی غیر کے یہاں نظر تو آ رہا ہے پر ہمارے یہاں نہیں۔۔۔یقینا اس وقت ملت اسلامیہ کے باوثوق اور سنجیدہ افراد کے ساتھ ساتھ نظام تعلیم سے منسلک تمام افراد کی یہ مشترکہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس خبیث عمل کے خلاف  لیں اور معاشرے سے پانچ سو کے نوٹ لے کر سرقہ بازی پر ابھارنے کے خلاف جلد از جلد نکیل کسنے کے لیے مناسب عملی اقدام کریں۔

تحریر: وزیر احمد مصباحی (بانکا)
شعبہ تحقیق: جامعہ اشرفیہ مبارک پور
رابطہ نمبر       ۔۔۔۔۔۔۔    6394421415
 

عقیدہ توحید اورامام احمد رضا قدس سرہ

حضرت وزیر احمد مصباحی کے دیگر مضامین پڑھنے کے لیے ہمارے ویب سائٹ کو وزٹ کرتے رہیں ۔۔ ملک العلماء حضرت علامہ ظفر الدین بہاری رحمۃ اللہ علیہ کی زندگی کا مطالعہ کرنا نہ بھولیں

پیر کا مل  ۔۔ یہ کتاب    فلیپ کارٹ سے آڈر کر کے منگوا سکتے ہیں 

 

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن