Friday, October 18, 2024
Homeمخزن معلوماتاردو ادب کےفروغ میں مدارس اسلامیہ کاکردار

اردو ادب کےفروغ میں مدارس اسلامیہ کاکردار

تحریر : غلللام جیلانی مرکزی اردو ادب کےفروغ میں مدارس اسلامیہ کاکردار قسط او ل 

اردو ادب کے فروغ میں مدارس اسلامیہ

انڈیا میں اردو زبان کو عام طور پر مسلمانوں کی زبان سمجھا جاتا ہے اور اس کی ترقی اور فروغ کو مسلمانوں کی ترقی اور فروغ کے ساتھ جوڑ کر دیکھا جاتا ہےاگربات کریں ﺍﺭﺩﻭ ﺯﺑﺎﻥ ﻛﯽ ترویج وترقی کی تواس ﻛﺎ ﺁﻏﺎﺯ ﻣﻐﻠﯿﮧ ﺩﻭﺭ ﺳﮯ ﮨﻮﺍ ﺍﻭرﺟﻠﺪﮨﯽ ﺗﺮﻗﯽ ﻛﯽ ﻣﻨﺰﻟﯿﮟ ﻃﮯ ﻛﺮﺗﯽ ﮨﻮﺋﯽﮨﻨﺪﻭﺳﺘﺎﻥ ﻛﮯ باشندوںﮐﯽ ﺯﺑﺎﻥ ﺑﻦ ﮔﺌﯽ۔

 لیکن ساتھ ہی یہ بھی سچ ہےکہ پچھلےایک صدی یاپچاس سال کےاندراردو کی مقبولیت میں خاطر خواہ اضافہ نظر آیا ہے جس میں حکومتی تعاون سے چلنےوالےعصری اداروں سےزیادہ مختلف مدارس اسلامیہ اورفارغین مدارس اسلامیہ کی کوششیں شامل ہیں جنہوں نے اپنی تقریروں وتحریروں کے ذریعے سے زبان اردو کے گیسوئے برہم کوسنواراہےـ

 ہندوپاک کے ننانوے  99 فیصد سےبھی زائد مدارس میں تعلیم وتعلم کا ذریعہ اردوکوہی  بنایا گیا ہے  خواہ وہ ابتدائی درجہ ہویاعالمیت وفضیلت اوردیگر تخصصات، ہردرجہ میں اساتذۂ کرام افہام وتفہیم کےلیے اردوزبان کوہی استعمال کرتے ہیں فارغین مدارس اسلامیہ  کےجہد مسلسل کا ہی یہ نتیجہ ہےکہ دنیا بھرمیں جہاں کہیں بھی برصغیرکےلوگوں کےمدارس ہیں یا وہاں کی یونیورسیٹیوں میں ہندوپاک وغیرہ کےافراد اساتذہ کےعہدہ پربحال ہیں چاہےوہ افریقہ میں ہوں یایورپ میں وہاں بھی انھوں نے تعلیم کاذریعہ اردو ہی رکھاہے ـ

کتاب کو خریدنا چاہتے ہیں تو ابھی آڈر کریں

اردوزبان کےفروغ کےلیے مدارس اسلامیہ کااندرونی جائزہ لیاجائے تواسی پہ بس نہیں ہوگاکہ وہاں تعلیم کاذریعہ اردوہےاس کےعلاوہ مدارس اسلامیہ کےبڑےادارے کی طرف سےفروغ اردوکےلیےماہنامہ،سہ ماہی یاسالانہ رسالہ جاری ہوتاہے جودراصل اس ادارہ کاترجمان ہوتاہے

جس میں قلم کارعلماءاور طلبہ کےقیمتی مضامین تحقیقی مقالات،شعروشاعری کےعلاوہ حالات حاضرہ پرتجزیاتی اداریہ وغیرہ بھی شامل ہوتے ہیں چنانچہ جامعہ منظراسلام بریلی شریف سےماہنامہ اعلیٰ حضرت ،جامعہ اشرفیہ مبارک پورسےماہنامہ اشرفیہ اور جامعۃ الرضا بریلی سےماہنامہ سنی دنیا کےعلاوہ اور بھی کئی دینی مدارس سےایسےرسالےمسلسل کئی سالوں سے ہزاروں کی تعداد میں شائع ہوکرارباب اردوکےمیزکی زینت بن رہے

نیز ہرچھوٹے بڑےادارےمیں اردوپرتقریری دسترس حاصل ہونےکےلیے طلبہ کےمابین ہفتہ واری انجمن کاقیام اور سال میں ایک دومرتبہ اردوبیت بازی کےطورپرمسابقتی پروگرام کاانعقادہوتاہےجس میں نعت ومنقبت کے علاوہ غزل وغیرہ کے طرحی مصرعوں پرطبع آزمائ کراکرحوصلہ افزائ کےلیےانعامات کی تقسیم بھی کی جاتی یے ـ

 اورتحریری طورپرفروغ اردوکے لیےمدارس اسلامیہ کی خاص ایجاد ہفتہ واری یا ماہ واری جداریہ ہے جس میں مقالہ نگاری سیکھنےوالےطلبہ اپنے مختصراورمدلل مقالہ شائع کرواتےہیں اس جداریہ کوماہرفن اساتذہ کی نگرانی میں نکالاجاتا ہےجومقالہ کی فنی اورادبی خامیوں کودورفرماتے ہیں پھر بیت بازی کی طرح مقالہ نگاروں کے مابین بھی شش ماہی یا سالانہ مسابقتی پروگرام کرایاجاتا ہے جس میں حصہ لے کر بچے اپنےاندر حاصل صلاحیتوں کااجراکرتے ہیں ـ

 مذکورہ چیزیں بطورمثال پیش کیے گئیں اس کےعلاوہ بھی فروغ اردو کےلیے اورطلبہ کواردوادب سے شغف رکھنے کےلیے مدارس اسلامیہ کےاندربہت ساری چیزوں کوجگہ دی گئی ہےجوکہ فروغ اردومیں مدارس اسلامیہ کےکردارکواجاگرکرتی ہیں جن سےاستفادہ کرکے فارغین مدارس اسلامیہ نے کہاں کہاں اور کیسے کیسے اردو کوفروغ دیا ہے قسط دوم میں ملاحظہ فرمائیں

جاری

 از قلم :   غلام جیلانی مرکزی

گلبرگہ شریف

رکن تحریک فروغ اسلام دہلی

اس کو بھی پڑھیں:  ہندوستانی مدارس اسلامیہ کا نظام تعلیم و تربیت

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن