Tuesday, December 3, 2024
Homeاحکام شریعتوجوب قربانی اور اس کے شرائط و مسائل

وجوب قربانی اور اس کے شرائط و مسائل

از (مفتی) خورشید عالم برکاتی مصباحی وجوب قربانی اور اس کے شرائط و مسائل

وجوب قربانی کے شرائط

     قربانی کرنا ہر مالک نصاب پر واجب ہے البتہ اس کے واجب ہونے کے لئے چند شرطیں ہیں۔

اسلام یعنی غیر مسلم پر قربانی واجب نہیں1
اقامت یعنی مسافر پر قربانی واجب نہیں2
تونگری یعنی مالک نصاب ہونا3
حریت یعنی آزاد ہونا4

       قربانی کے مسئلہ میں صاحب نصاب وہ شخص ہے جو ساڑھے باون تولے چاندی یا ساڑھے سات تولہ سونے کا مالک ہو یا ان میں سے کسی ایک کی قیمت کا سامان تجارت یا سامان غیر تجارت یا اتنے نقد روپیوں کا مالک ہو اور مملوکہ چیزیں حاجت اصلیہ سے زائد ہوں۔

         فتاویٰ رضویہ میں ہے “قربانی واجب ہونے کے لیے صرف اتنا ضروری ہے کہ وہ ایام قربانی میں اپنی تمام اصلی حاجتوں کے لیے (56) روپیہ کے مال کا مالک ہو چاہے وہ مال نقد ہو یا بیل یا بھینس یا کاشت، کاشت کار کے لیے ہل بیل اس کی حاجت اصلیہ میں داخل ہیں اس کا شمار نہ ہوگا,,۔(ج٨ ص٢٩٣)۔

      چاندی کا نصاب دوسو(200) درہم شرعی ہے جس کے 52.5 تولے ہوتے ہیں،  اور سونے کا نصاب 30/مثقال ہے جس کا 7.5 تولے ہوتے ہیں۔

       موجودہ دور میں تولہ کا رواج اور چلن کم ہوگیا ہے اور گرام و ملی گرام کا زیادہ ہے اس لیےاب ہم درہم و مثقال کو موجودہ دور کے گرام و ملی گرام کے اعتبار سے موازنہ کرتے ہیں تاکہ اس مسئلے کے سمجھنے میں قدرے آسانی ہو اور ہر حساب جاننے والا بڑی آسانی سے سمجھ لے کہ کتنے گرام سونا و چاندی کی صورت میں مالک نصاب شرعاً ہوگا۔

         اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ کی تحقیق کے مطابق 52.5 تولہ انگریزی روپئے سے 56 روپئے بھر ہے اور 5.7 تولہ آٹھ روپئے بھر ہے۔

        اور ایک انگریزی روپیہ 11.664 گرام کا ہوتا ہے، اس اعتبار سے مذکورہ نصاب کو گرام میں یوں تحویل کیا جائے گا۔

653.184=11.664×56 گرام
653.184=11.664×56 گرام

       فائدہ :- چاندی کا موجودہ مارکیٹ ریٹ 28جولائی 2020کو یہ ہے۔

۔1/کلو۔ RS 64297

       اس حساب سے اگر کسی کے پاس 93.312 گرام سونا ہو یا 653.184 گرام چاندی ہو یا 41997.77 روپئے ہوں تو مذکورہ شرطوں کے ساتھ صاحب نصاب ہے۔

      نوٹ:- چوں کہ سونے چاندی کی قیمت کم و بیش ہوتی رہتی ہے، اس لیے جب بھی اس کا حساب لگانا ہو اس وقت کی قیمت معلوم کر کے حساب لگانا چاہئے۔

 طریقہ:۔

     ۔52.5 تولہ چاندی ۔200،درہم شرعی
۔ 7.5 تولہ سونا ۔20، مثقال
۔ 56بھر ۔52.5 ، تولہ برابر

ایک انگیزی روپیہ بھر = 11.664 گرام

       653.184           =   11664×56

گرام

مارکیٹ ریٹ مثلاً 64297 روپئے کلو ہے تو اس طرح عمل کریں۔

64.29=  1000÷64297
41997.77 =    653.184×64.29
روپئے ہوئے۔

         جس کی عورت کی مہر اتنی ہے کی نصاب کو پہنچ جاتا ہے تو اس پر بھی قربانی واجب ہے بشرطیکہ وہ اس کے پاس موجود ہو اگر پیسہ تھا خرچ ہو گیا یا زیور تھا بیچ دیا اور روپیہ خرچ ہو گیا تو واجب نہیں ہے۔

          اگر کوئی صاحب نصاب اپنی طرف سے قربانی کرنے کے بجائے دوسرے کی طرف سے قربانی کرے جیسے لوگ اپنے بچوں، بچیوں، پوتوں وغیرہ کے نام سے کرتے ہیں اور اپنے نام سے نہ کرے تو سخت گنہگار ہوگا اس لئے کہ پہلے اپنی طرف سے قربانی لازم ہے، اس کے ساتھ اگر توفیق ہو تو دوسرے کی طرف سے قربانی کرنا افضل اور اچھا عمل ہے۔

       ایک گھر میں اگر چند مالک نصاب ہوں تو ہر ایک پر قربانی کرنا واجب ہوگی، نہ کہ صرف گھر کے مالک پر جیسا کہ عوام میں غلط مشہور ہے، مثلا باپ مالک نصاب ہے اور بیٹا بھی اور اس کی بیوی بھی تو تینوں پر قربانی واجب ہے

از حضرت علامہ مفتی خورشید عالم برکاتی مصباحی

خادم۔جامعہ امجدیہ رضویہ گھوسی مئو

قربانی کے فضائل و مسائل سے متعلق ان مضامین کا بھی مطالعہ کریں

قربانی کی اہمیت و فضیلت قرآن و احادیث کی روشنی میں

قربانی کے فضائل و ضروری مسائل

قربانی کے فضائل و مسائل سوال و جواب کے تناظر میں

قربانی کا اصل مقصد ہے رضا ے الہی

قربانی سنت ابراہیمی

afkareraza
afkarerazahttp://afkareraza.com/
جہاں میں پیغام امام احمد رضا عام کرنا ہے
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments

قاری نور محمد رضوی سابو ڈانگی ضلع کشن گنج بہار on تاج الشریعہ ارباب علم و دانش کی نظر میں
محمد صلاح الدین خان مصباحی on احسن الکلام فی اصلاح العوام
حافظ محمد سلیم جمالی on فضائل نماز
محمد اشتیاق القادری on قرآن مجید کے عددی معجزے
ابو ضیا غلام رسول مہر سعدی کٹیہاری on فقہی اختلاف کے حدود و آداب
Md Faizan Reza Khan on صداے دل
SYED IQBAL AHMAD HASNI BARKATI on حضرت امام حسین کا بچپن