تحریر: نازش المدنی مرادآبادی امیر اہل سنت کا سوانحی مطالعہ
امیر اہل سنت کا سوانحی مطالعہ
ہر زمانے میں کچھ ایسی نفوس قدسیہ ہوتی ہیں جو زمانے سے نہیں بلکہ زمانہ ان سے پہچانا جاتا ہے وہ علاقے سے نہیں بلکہ علاقہ ان سے پہچانا جاتا ہے وہ خاندان سے نہیں بلکہ خاندان ان سے پہچانا جاتا ہے.
انہیں ذوات عالیہ میں سے ایک امیر دعوت اسلامی محسن اہلسنت شیخ طریقت امیراہل سنت حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری ضیائی دامت برکاتہم العالیہ کی ذات بابرکات بھی ہے آپ عہد حاضر کی نابغہ روزگار اور فقید المثال شخصیات میں سے ہیں زھد و ورع،عاجزی و انکساری اور اخلاق حسنہ میں آپ یکتائے زمانہ اور یگانہ عصر ہیں آئیے آج ہم انکی مقدس زندگی کے کچھ پہلوؤں سے آپ کو روشناس کراتے ہیں
ولادت باسعادت
امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ کی ولادت باسعادت 26 رمضان المبارک ۱۳۶۹ہجری بمطابق 1950مین پاکستان کے مشہور شہر باب المدینہ کراچی میں ہوئی (تعارف امیر اہلسنت ص:۱۰)۔
نام ونسب
آپ دامت برکاتہم العالیہ کا نام نامی اسم گرامی محمدالیاس قادری بن محمد عبدالرحمن بن محمد عبدالرحیم ہے (آپ کے آباواجداد کا تعلق ہند کے صوبہ گجرات کے گاؤں کتیانہ جوناگڑھ سے تھا جب پاکستان معرض وجود میں آیا تو امیر اہلسنت دامت برکاتہم العالیہ کے والدین کریمین ہجرت کرکے پاکستان تشریف لائے ابتداء باب الاسلام سندھ کے مشہور شہر حیدرآباد میں قیام فرمایا کچھ عرصہ وہاں رہنے کے بعد باب المدینہ کراچی تشریف لے آئے اور یہیں سکونت اختیار فرمالی )۔
آپ کی کنیت ابو بلال تخلص عطار ہے اور اہل عقیدت و محبت آپکو کئی القاب سے یاد کرتے ہیں مثلا امیر اہل سنت،شیخ طریقت،عاشق مدینہ، بانی دعوت اسلامی وغیرہ،(تعارف امیراہلسنت ص:۱۰،۱۱)۔
تعلیم و تربیت
امیر اہل سنت دور شباب ہی میں علوم دینیہ سے آراستہ ہو چکے تھے اس کے لیے آپ نے باقاعدہ کسی ادارے میں رہ کر سبقا سبقا نہیں پڑھا بلکہ آپ دامت برکاتھم العالیہ نے حصول علم کے دیگر ذرائع میں سے کتب بینی اور صحبت علماء کو اختیار کیا اس سلسلے میں سب سے زیادہ استفادہ آپ نے مفتی اعظم پاکستان حضرت علامہ مفتی وقار الدین قادری رضوی قدس سرہ العزیز سے کیا۔
اور مسلسل ۲۲ سال آپ کی صحبت با برکات سے مستفیض و مستنیر ہوتے رہے جیسا کہ مفتی اعظم پاکستان خود ایک فتوی میں میں لکھتے ہیں” دعوت اسلامی کے بانی مولوی الیاس قادری کو میں تقریبا ۲۲ سال سے جانتا ہوں وہ برابر میرے پاس آتے جاتے رہتے تھے مسائل پوچھ پوچھ کر رہی وہ مولوی بنے اور ان کو یہ جماعت قائم کرنے کے لیے ہم نے ہی تیار کیا تھا اور میں نے ان کو خلافت بھی دی ہے وہ میرے خلیفہ بھی ہیں “(وقار الفتاوی ج :۲ص:۲۰۲)۔
اس کتاب کو خریدنے کے لیے کلک کریں
بیعت وخلافت
آپ دامت برکاتہم العالیہ خلیفہ اعلیٰ حضرت فنا فی الرسول قطب مدینہ حضرت علامہ ضیاء الدین مہاجر مدنی قدس سرہ العزیز کے دست بابرکات پر سلسلہ قادریہ رضویہ ضیائیہ میں داخل سلسلہ ہوئے نیز آپ دامت برکاتہم العالیہ کو اپنے زمانہ کے جن نامور علماء ومشائخ سے خلافتیں حاصل ہوئیں وہ مندرجہ ذیل ہیں
۔ 🌷سب سے پہلی خلافت آپ کو سلسلہ ربانیہ کے عظیم پیشوا حضور ناصر الاسلام علامہ سید عبد السلام قادری امانتی قدس سرہ العزیز نے کولمبو میں عطا فرمائی
۔🌷شہزادہ قطب مدینہ حضرت علامہ مفتی فضل الرحمن قادری علیہ الرحمہ
۔🌷مفتی اعظم پاکستان مفتی وقارالدین قادری رضوی علیہ الرحمہ(آپ مفتی اعظم پاکستان کے واحد خلیفہ ہیں )۔
۔🌷فقیہ اعظم ہند شارح بخاری حضرت علامہ مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ(سابق صدر شعبہ قضا و افتاء جامعہ اشرفیہ مبارکپور اعظم گڑھ یوپی ہند)۔
۔🌷خلیفہ مفتی اعظم ہند مصنف کتب کثیرہ فیض ملت ،مفسر اعظم پاکستان حضرت علامہ مفتی فیض احمد اویسی قدس سرہ
۔🌷خلیفہ مفتی اعظم ہند بلبل پیلی بھیت قاری خوش الحان حضرت مولانا قاری امانت رسول نوری دامت برکاتھم القدسیہ پیلی بھیت ہند
تصنیف و تالیف
امیر اہل سنت صاحب قلم عالم دین ہیں آپ کوصف مصنفین میں امتیازی حیثیت حاصل ہےآپ دامت برکاتھم العالیہ گوناگوں مصروفیات کے باوجود 200 سے زائد چھوٹی بڑی کتب و رسائل تصنیف فرماچکے ہیں جن میں سے چند مشہور کتابوں کے نام نیچے درج کیے جاتے ہیں ۔
آپ کی مایہ ناز اور مشہور زمانہ تصنیف فیضان سنت فیضان رمضان فیضان نماز نماز کے احکام کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب چندے کے بارے میں سوال جواب پردے کے بارے میں سوال جواب رفیق الحرمین رفیق المعتمرین بڈھا پجاری وغیرہا
شاعری
اعلی حضرت علیہ الرحمہ کے فیضان سے امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ کا سرمائہ شاعری بھی صرف حمد و نعت ومنقبت و مناجات پر مشتمل ہے آپ کے اشعار شریعت کے دائرے میں انتہائی خوف خدا عشق رسول اور سوز مدینہ میں ڈوب کر لکھے ہوئے ہیں آپ کا نعتیہ دیوان بنام وسائل بخشش 300 سے زائد کلام پر مشتمل ہے
اولاد
آپ دامت برکاتہم العالیہ کے دو صاحبزادے اور ایک صاحبزادی ہیں
بڑے صاحبزادے جانشین عطار ابو اسید حضرت مولانا مفتی حاجی عبید رضا عطاری المدنی ہیں آپ دعوت اسلامی کے زیر اہتمام ملک و بیرون ملک دین کی ترویج و اشاعت کے لئے تبلیغی دورہ کرتے نیز دعوت اسلامی کے بین الاقوامی اجتماعات میں بیان کرنا اپنے والد بزرگوار امیر اہلسنت کے سلسلے میں بیعت کرنا آپ کی مصروفیات ہیں
چھوٹے صاحبزادے تصویر عطار ابو ہلال حضرت مولانا حاجی بلال رضا عطاری المدنی ہیں آپ بھی اپنے والد بزرگوار کے مشن کے فروغ کے سلسلے میں ملک و بیرون ملک کے سفر کرتے ہیں اور اجتماعات جلسے جلوس میں بیانات کرنا اور خیرخواہی امت کے لئے تعویذات عطا کرنا آپکا مشغلہ ہے
امیر اہل سنت اور دعوت اسلامی
آپ دامت برکاتہم العالیہ نے احیاء سنت اور اصلاح امت کے جذبے سے معمور ہوکر تبلیغ قرآن و سنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوت اسلامی کی ۱۹۸۱ءمیں باب المدینہ کراچی میں بنیاد ڈالی
اللہ عزوجل کے فضل و کرم ، مصطفے مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر عنایت اور بزرگان دین کے خصوصی فیضان اور امیر اہل سنت کی شب و روز کی محنت اور اخلاص سے یہ تحریک تادمِ تحریک پوری دنیا میں اپنے مدنی پیغام پہنچا کر ۱۰۸سے زائد شعبوں میں دین متین کی خدمت میں مصروف عمل ہے الحمد للہ علی احسانہ
دینی و سماجی خدمات
آپ دامت برکاتہم العالیہ نے پورے آفاق عالم میں وہ نمایاں خدمات انجام دیں ہیں جو آب زر سے لکھے جانے کے قابل ہیں اور ان خدمات کو رہتی دنیا تک یاد کیا جاتا رہے گا آپ نے اپنی پوری زندگی خدمت دین متین کے لیے وقف کردی دی یوں تو آپ کی پوری حیات طیبہ خدمت خلق و احیائے سنت سےعبارت ہے مگر نیچے چند نمایاں خدمات کا ذکر کیا جاتا ہے
۔🌷 آپ دامت برکاتہم العالیہ نے خیرکم من تعلم القرآن وعلمہ(کتاب الفضائل بخاری شریف) کی فضیلت کے پیش نظر امت کی خیر خواہی کی نیت سے قرآن عظیم کی تعلیمات کو عام کرنے کے لیے لیے مدارس المدینہ کا قیام فرمایا جس میں حفظ و ناظرہ کی تعلیم ہوتی ہے اور وہاں سے سے ہزاروں ہزار حفاظ و قراء ہر سال فارغ ہوتے ہیں
۔🌷 عالم بنانے کے لیے آپ دامت برکاتہم العالیہ نے جامعات المدینہ کا آغاز فرمایا جہاں درس نظامی (عالم کورس) کرایا جاتا ہے ہے اور وہاں سے بھی ہر سال علماء کی بھاری جماعت فارغ ہوتی ہے
۔🌷زمانہ موجودہ میں جب کہ لوگوں کا رجحان دینی تعلیم کے بجائے عصری تعلیم کی طرف زیادہ ہے اس نظریہ کے پیش نظر آپ دامت برکاتہم العالیہ نے دارالمدینہ اسکول سسٹم کا قیام فرمایا جہاں عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم سے بھی نوخیز مدنی منوں کو زیور علم سے آراستہ کیا جاتا ہے
۔🌷ناخواندہ نوجوان اور بزرگ احباب جو کسی وجہ سے قرآن پاک نہ سیکھ سکے امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے اس برادری کا بھی پھر پورخیال فرماتے ہوئے مدارس المدینہ بالغان کا قیام فرمایا جہاں رات کو عشاء کی نماز کے بعد ان ناخواندہ احباب کو قرآن کریم کی درست مخارج کے ساتھ تعلیم دی جاتی ہے
۔🌷 معاشرے میں کچھ لوگ وہ بھی ہیں جو قوت گویائی قوت بصارت و قوت سماعت سے بے بہرہ ہیں یعنی گونگے بہرے اور نابینا احباب جن کی طرف لوگوں کی عام طور پر توجہ نہیں ہوتی ہے اور ان ذلت و حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔
قربان جاؤں مرشدی و سیدی امیر اہل سنت پر کہ آپ دامت برکاتھم العالیہ نے نہ صرف اس پسے ہوئےطبقہ کا خیال فرمایا بلکہ ان افراد کے لیے باقاعدہ ایک شعبہ بنام “اسپیشل افراد” کا قیام فرمایا جس میں ان گونگے بہرے اور نابینا افراد کو اشاروں کی زبان میں تعلیم و تربیت سے آشنا کرایا جاتا ہے
چند نمایاں کارنامے
گزشتہ صدیوں میں جب کسی صدی میں کسی فتنے جنم لیا تو اس فتنہ کی سرکوبی کے لیے بزرگان دین نے مختلف اقدامات کئے اور ان فتنوں کا قلع قمع کیا پندرویں صدی میں بھی کچھ رافضی اور تفصیلی سڑے ہوئے فتنے رونما ہوئے۔
جنہوں نے شان صحابہ کرام اور بالخصوص شان حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ میں گستاخیاں کرنے اور سب و شتم کا بازار گرم کرنے کی ناپاک کوششیں کیں تو اس فتنےکو قلع قمع کرنے کے لیے پندرویں صدی کی عظیم علمی روحانی شخصیت قبلہ امیر اہل سنت دامت برکاتہم القدسیہ میدان عمل میں کود پڑے
اور شان صحابہ و شان امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرکے اور اسمائے صحابہ کرام بالخصوص اسم حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ پر مساجد تعمیر کرنے کا اعلان کر کے اس فتنہ کا خوب جم کر سامنا کیا۔ امیر اہل سنت کے اس عمل مبارک سے جہاں اس فتنہ کی سرکوبی ہوئی وہیں ایک فائدہ یہ بھی ہوا کہ اہل سنت وجماعت کے اندر چھپے ہوئے نیم رافضی ملاوں اور بڑے بڑی درگاہوں اور خانقاہوں کے نام نہاد جاہل خادمین اور سجادگان کا چہرہ بھی بے نقاب ہوا
۔2020 میں جب چین کی سرزمین پر کرونا وائرس کی بیماری نے جنم لیا اور یہ بیماری صرف چین ہی نہیں بلکہ دیگر ممالک کو بھی اپنی لپیٹ میں لینے لگی اور اس بیماری سے موت واقع ہونے لگیں تو ہر ملک کے وزیراعظم نے اس بیماری کے خاتمہ کے لیے یہ تجویز اختیار کی کہ پورے ملک میں لوگ ڈاؤن لگا کر آمدورفت کا سلسلہ بند کر دیا اس طرح وہ بے چارہ غریب اور مزدور طبقہ جو صبح جا کر پورے دن مزدوری کرکےشام کو اپنے بچوں کے کھانے کے لیے اشیاء خوردنی لاتا اور گزارا کرتا ۔
وہ طبقہ بلکل پوری طرح روزی روزگار سے محروم ہو گیا تھا ایسے فاقہ کشی کے حال میں محسن امت قبلہ مرشد گرامی امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے امت کے غریب اور یتیم فاقہ کشوں کی خیرخواہی کے لیے اپنی تحریک دعوت اسلامی کے تحت گھر گھر راشن تقسیم کرانے کا اعلان کردیا اس طرح ہر ضرورت مند کو ان کے گھر گھر راشن اور دیگر ضروری اشیاء مہیا کرا دی گئیں
۔🌷اسی طرح ابھی کچھ دنوں سے تھیلیسیمیا کی بیماری عام ہو گئی ( جس میں انسان کے اندر خون کی کافی کمی ہو جاتی ہے) جس سے موتیں واقع ہونے لگیں لہذا اس بیماری کے مریضوں کا بھی محسن اہل سنت امیر الہسنت دامت برکاتہم العالیہ نے خیال فرمایا اور اپنے مریدین و معتقیدین کو خون کا عطیہ دینے کی ترغیب ارشاد فرمائی اس طرح آپ دامت برکاتھم العالیہ کے کافی مریدین و محبین نے اپنے محسن کے اس فرمان پر لبیک کہتے ہوئے اس کار خیر میں بڑھ چڑھ اپنے اپنے خون کا عطیہ پیش کر کے کے تھیلیسیمیا کے مریضوں کی شفا کا باعث بنے
آخر مین فقیر دعا گو ہے کہ اللہ مجدہ الکریم امیر اہل سنت دامت برکاتھم العالیہ کی ان خدمات جلیلہ کو شرف قبولیت عطا فرمائے اور حضرت کو عمر خضری عطا فرمائے اور سدا باغ و بہار گل گلزار رکھے ۔۔۔۔آمین یارب العالمین۔
ملک محمد نازش المدنی مرادآبادی صاحب کے دیگر مضامین پڑھنے کے لیے تشریف لائیں۔
رفیق ملت درس وتدریس کے عظیم شاہ کار
اکابرین علما اہل سنت اور ہماری ذمہ داریاں
دینی ، ملی ، قومی، مذہبی، سیاسی سماجی، ادبی، اور اصلاح معاشرہ کے علاوہ شخصیات پر اہل قلم کے مضامین کو پڑھنے کے لیے ہمارے ویب سائٹ افکار رضا کو وزٹ کرتے رہیں
www.afkareraza.com
گزارش: اگر آپ آن لائن خریداری کرتے ہیں تو ان کمپنیوں کا انتخاب کرسکتے ہیں بس التجا ہے کہ حلال اشیاء ہی خریدیں
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع