از قلم: غلام وارث شاہدی عبیدی کامل مسلمان کون ہیں ؟
کامل مسلمان کون ہیں
ایک مرتبہ حضور نبی رحمت،شفیع امت صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام علیھم الرضوان سے ارشاد فرمایا :جانتے ہو مسلمان کون ہے؟،، صحابہ کرام علیھم الرضوان نے عرض کیا: اللہ عزوجل اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بہتر جانتے ہیں۔ تو ارشاد فرمایا: المسلم من سلم المسلمون من لسانه ویدہ یعنی مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔
صحابہ کرام علیھم الرضوان نے عرض کی: مومن کون ہے؟ارشاد فرمایا: من امنه المومنون علي انفسھم و اموالھم یعنی مومن وہ ہے جس سے دوسرے مومن اپنی جانوں اور مالوں کو محفوظ سمجھیں۔صحابہ کرام علیھم الرضوان نے عرض کی:مہاجر کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: من ھجر السوء فاجتنبه یعنی مہاجر وہ جو گناہ چھوڑ دے اور اس سے بچے۔
ایک شخص نے عرض کی:یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !اسلام کیا ہے؟ارشاد فرمایا ان یسلم قلبك للہ وان یسلم المسلمون من لسانك ویدك یعنی اسلام یہ ہے کہ تیرا دل اللہ عزوجل کی فرماں برداری کرے اور تیری زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں
مسلمانوں کے حقوق
جب کسی مسلمان سے ملو تو اسے سلام کرو،جب وہ تمہیں دعوت دے تو اس کی دعوت قبول کرو،جب وہ چھینکے تو اس کی چھینک کا جواب دو،بیمار ہوجاے تو اس کی عیادت کرو،جب وہ انتقال ہوجائے تو اس کی جنازے میں شرکت کرو
جب وہ تمہارے متعلق کوئی قسم کھائے تو اسے پورا کرو،جب وہ تم سے نصیحت کا طالب ہو تو اسے نصیحت کرو،اس کی غیر موجودگی میں اس کے اہل و مال کی حفاظت کرو،اس کے لیے وہی پسند کرو جو اپنے لیے پسند کرتے ہو اور جو اپنے لئے ناپسند کرتے ہو اس کے لیے بھی ناپسند کرو۔
یہ تمام چیزیں احادیث میں مذکور ہیں۔چناں چہ، حضرت سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ سرکار مدینہ ،قرار قلب و سینہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:مسلمانوں کے تم پر چار حقوق ہیں:(1) نیکی کرنے والے کی مدد کرو(2) گناہ کرنے والوں کے لیے بخشش طلب کرو(3) رخصت ہونے والے کے لیے دعا کرو(4) توبہ کرنے والوں کو محبوب رکھو
مسلمانوں کو تکلیف دینے کا انجام
حضرت سیدنا مجاہد علیہ رحمتہ اللہ الواحد فرماتے ہیں:جہنمیوں پر ایک قسم کی خارش(کھجلی) مسلط کردی جاے گی، جس کی وجہ سے وہ اپنے بدنوں کو کھجائیں گے یہاں تک کہ ان میں سے کسی کی ہڈی ظاہر ہوجائے گی تو ندا کی جائے گی:(یعنی کوئی پکارنے والا پکارے گا)۔
اے فلاں! کیا تجھے اس کی وجہ(مسلمانوں کو تکلیف دینے کی وجہ) سے تکلیف ہورہی ہے؟ تو وہ کہےگا:ہاں!تو منادی کہےگا(یعنی کوئی پکارنے والا پکارے گا) یہ اس کا بدلہ ہے جو تم مسلمانوں کو تکلیف دیتے تھے۔
اپنے بھائی کو معاف کرنے کا انعام
۔(1) حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا من اقال مسلما عثرته اقاله اللہ یوم القیامة یعنی جو کسی مسلمان کی لغزش(غلطی) کو معاف کرےگا قیامت کے دن اللہ عزوجل اس کی لغزش کو معاف کرےگا۔
۔(2) حضرت سیدنا عکرمہ علیہ الرحمتہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ عزوجل نے حضرت سیدنا یوسف بن یعقوب علیھما السلام سے ارشاد فرمایا:تم نے اپنے بھائیوں کو معاف کیا تو ہم نے تمہارا ذکر دونوں جہانوں میں بلند کردیا ۔
۔(3) ام المؤمنین حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ طاہرہ رضی اللہ تعالی عنھا فرماتی ہیں:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی بھی اپنی ذات کے لیے کسی سے انتقام نہیں لیا مگر جب کوئی اللہ عزوجل کی حرمت کو پامال کرتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے اس کا بدلہ لیتے
۔(4) حضرت سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں:جو کسی کی برائی کو معاف کرتا ہے تو اللہ عزوجل اس کی عزت کو بڑھا دیتا ہے۔
اس کو بھی پڑھیں: مسلمانوں کی کام یابی اتباع رسول میں ہے
اے میرے پیارے بھائی
اسلام کو سمجھو،اسلام پر عمل کرو،فضل مولی سے ملنے والے ایمان و اسلام کو فانی زندگی کے بدلے پامال نہ کرو اے میرے بھائی قیامت کی ہولناکیوں سے خوف کھاؤ، اللہ پاک کی صفت قہار کو یاد کرو، پڑوسی، رشتہ دار،بھائی
غرض تمام بندگان خدا کے حقوق ان تک پہنچاؤ ورنہ جہنم کی دھکتی ہوئی آگ مسلط کردی جائےگی، میری ان باتوں پر عمل کرو،مسلمان بھائیوں کے لیے دعاے خیر کرو اللہ پاک آپ کو ایمان پر خاتمہ دے۔ آمین یارب العلمین
خادم بندگان خدا عزوجل
احقر العباد غلام وارث شاہدی عبیدی
تاراباڑی، پورنیہ بہار
+91 99057 31226
اس کو بھی ضرور پڑھیں: ہمارے لیے آئیڈیل کون ہیں؟۔ از قلم : طارق انور مصباحی
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع