از : قلم طارق انور مصباحی گھریلو نسخے اور ان کے فوائد
گھریلو نسخے اور ان کے فوائد
گھریلو نسخوں کے فوائد سے انکار نہیں کیا جاسکتا،لیکن کوئی مرض ہو تو ڈاکٹر سے بھی علاج کرالیں۔یہاں چند آسان نسخے رقم کیے جاتے ہیں۔ان نسخوں کے ساتھ آپ کسی ہلکی ورزش کی عادت بنالیں اور روزانہ صرف ایک بار،رات کو سونے سے قبل یا صبح کو نیم گرم پانی سے غسل کرلیں۔
ان شاء اللہ تعالیٰ ان سب کی پابندی سے آپ زندگی بھر صحت مند رہیں گے۔جسمانی کمزوریاں بھی دور ہوں گی اور ذہنی ٹینشن سے بھی محفوظ رہیں گے۔
تلوامیں تیل کی مالش
رات کو سوتے وقت پاؤں کے تلوا میں تین چار منٹ تک تیل کی مالش کریں۔اسی طرح ناف میں تیل کے تین قطرے ڈال کر مالش کریں۔سرسوں کا تیل یا زیتون کا تیل استعمال کریں۔کوئی دوسراتیل بھی استعمال کرسکتے ہیں۔اس مالش کے بہت سے فوائد ہیں اورایسا کرنے سے بہت سی بیماریاں دور ہوتی ہیں۔
جس طرح درختو ں اور پودوں کی جڑوں میں پانی دینے سے درخت اور پودے تندرست وتوانا ہوجاتے ہیں،اسی طرح پاؤں کے تلووں اور ناف میں تیل کی مالش سے انسانی جسم تندرست ومضبوط رہتا ہے۔
پاؤں کے نچلے حصے میں قریباً 100:ایکوپریشر پوائنٹ
Acupressure Points
ہوتے ہیں۔ ان کو دبانے اور مالش کرنے سے بہت سی بیماریوں سے حفاظت ہوتی ہے۔اس کو
Foot Reflexogy
کہا جاتا ہے۔
پاؤں کو مخصوص جگہ سے دبانے اور مساج کرنے سے 100:مختلف قسم کی بیماریوں کا علاج بغیر آپریشن اور بغیردوا کے کیا جا سکتا ہے۔اس طریقہ علاج کے عمدہ نتائج کو دیکھ کر اس وقت دنیابھر میں پاؤں کی مساج تھراپی سے مختلف بیماریوں کا علاج کیا جارہا ہے اور اعضاکو بھی ٹھیک کیا جا رہا ہے۔
سوتے وقت تلوا کے ساتھ ٹخنوں تک مالش کریں۔اگر پاؤں کی پنڈلیوں تک مالش ہو جائے تو مزید فائدہ ہو گا۔پاؤں کی انگلیوں کی بھی اچھی طرح مالش کریں۔محض رسم ادا نہ کریں۔ساتھ ہی ہاتھ کی کلائیوں تک بھی مالش کر لیں اورناف اوراس کے قریبی حصہ کی مالش کریں۔تلووں پر مالش کے چند فوائد مندرجہ ذیل ہیں۔
۔(1)جوڑوں کا در دختم ہونا(2)سردرد کا دورہونا (3)دانتوں کی مضبوطی (4)آنکھوں کی روشنی کا بڑھنا ()نیندآنا (6)تھکاوٹ دورہونا (7)معدہ کا صحیح ہونا(8)صحت کی بحالی (9)پاؤں کا درد ختم ہونا (10) پاؤں کی سوزش اور جلن کا ختم ہونا (11)تھائیرائیڈ کا مرض کنٹرول ہونا(12)گھٹنوں اورکمر کا درد ختم ہونا (13)پاؤں سن ہوتوصحیح ہوجائے (14)بواسیر دورکرنے کے لیے تلووں اور ہتھیلیوں اور ناف میں سوتے وقت تیل لگائے (15)ناک میں سرسوں تیل ڈال کر سونے سے خراٹے کا بند ہونا۔
ناف میں تیل لگانا
جسم کی تمام رگیں ناف سے جڑی ہوتی ہیں۔ وہاں تقریبا72,000 رگیں موجود ہوتی ہیں۔جسم کی کوئی ر گ سوکھ جائے توناف میں تیل ڈالنے سے وہ رگ کھل جاتی ہے۔چہرے میں چمک آتی ہے۔رات کو سوتے وقت ناف میں چند قطرے تیل ڈالیں اور ناف اوراس کے آس پاس حصے کی اچھی طرح مالش کریں۔ اس کی عادت بنالیں۔اس کے بہت سے فائدے ہیں اوراس سے درج ذیل بیماریاں دو رہوتی ہیں۔
۔(1)آنکھ کا سوکھ جانا (2)نظر کی کمزوری(3)پتہ کاصحیح کام نہ کرنا(4)پاؤں یاہونٹ کاپھٹ جانا (5)ہونٹ کا کالا ہوجانا(6)گھٹنوں کادر د(7)سستی وکاہلی(8)جوڑوں کادرد(9)پنڈلیوں کا درد (10) کمردرد (11)چمڑے کا سوکھ جانا (12)ضعف دماغ
۔(13)نسیان (14)مردانہ کمزوری (15) جسم کا کانپنا(16)جسم کا ڈھیلاپن(17)سرکا بھاری پن (18)سرکی خشکی (19)ڈپریشن(20)ٹینشن (21) خون کی رفتار کا صحیح نہ ہونا (22)دل کی گھبراہٹ(23)معدہ کی خرابی (24)بے چینی اور غصہ زیادہ آنا (25)ناک،کان اورگلے کی بیماریاں (26)نزلہ،زکام (27)بواسیر۔
مذکورہ بالا امراض اس مالش سے دور ہوجاتے ہیں۔ مالش مسلسل جاری رکھیں اوربچوں کوبھی مالش کریں۔
گرم پانی کا استعمال
پینے اور نہانے کے واسطے نیم گرم پانی استعمال کریں۔ریاست کیرلا میں پینے کے واسطے گرم پانی استعما ل ہوتا ہے۔ فریج یابرف کا ٹھنڈا پانی نقصان دہ ہے۔رفتہ رفتہ اس عادت کو ترک کریں۔گرمی کے موسم میں پانی گرم کرلیں،پھر ٹھنڈا ہونے کے بعد پئیں،تاکہ پیاس بجھ سکے۔ہردن دو/ تین لیٹر پانی پینا چاہئے۔ موسم کے اعتبارسے کمی بیشی ہوسکتی ہے۔ بہت زیادہ پانی پینابھی نقصان دیتا ہے۔گرم پانی کے فوائددرج ذیل ہیں۔
نظام ہاضمہ کی اصلاح
گرم پانی غذائی نالی کوصاف کرتا ہے اورہضم میں مدد دیتا ہے۔ شریانوں کو بھی کشادہ کرتا ہے جس سے آنتوں کی جانب خون کی روانی بڑھتی ہے۔ کھانے کے بعد گرم پانی پینا چربی کو ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے اور قبض کودور کرتاہے۔زیادہ مرغن غذاؤں اور چربی کے استعمال سے پر ہیز کرناصحت کے لیے مفید ہے۔
بند ناک کاکھلنا اورٹینشن کم ہونا
گرم پانی سانس کے راستوں کو صاف کرتا ہے،جس سے بندناک کھلنے میں مددملتی ہے۔ گلے اور اوپری حصے میں بلغم مسلسل بنتا رہتا ہے، گرم پانی پینا ان حصوں کو گرم رکھنے میں مدد دیتا ہے جس سے گلے کی خراش سے بھی نجات ملتی ہے۔گرم پانی اعصابی نظام کو فعال ومتحرک بناتا ہے۔اس سے ٹینشن میں کمی آتی ہے۔
جسمانی وزن میں کمی اور دوران خون کی بہتری
گرم پانی پینے سے جسمانی وزن کم ہوتا ہے۔گرم پانی شریانوں اور رگوں کو کشادہ کرتا ہے جس سے جسم میں دوران خون بہتر ہوتا ہے۔اس سے بلڈ پریشر لیول بھی معتدل رہتا ہے۔
زہریلے مواد کو باہر نکالنا
گرم پانی پینے سے جسم کا اندرونی درجہ حرارت عارضی طور پر بڑھ جاتا ہے، جس سے جسم کا وہ نظام حرکت میں آتا ہے جو پسینہ خارج کرتا ہے اور جسم کو زہریلے مواد کوباہرنکالنے میں مدد ملتی ہے۔
دانت اور منہ کی صفائی
کھانے پینے کی چیزیں منہ کے ذریعہ جسم کے اندرجاتی ہیں،اس لیے دانت،منہ اور زبان کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔کم ازکم دوبار یعنی صبح کوسوکراٹھنے کے بعداور رات کو سوتے وقت مسواک یا برش کریں۔حدیث شریف میں ہے۔
(عَن اَبِی ہُرَیرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیہِ وَسَلَّمَ:لَولَا اَن اَشُقَّ عَلٰی اُمَّتِی لَاَمَرتُہُم بِالسِّوَاکِ عِندَ کُلِّ وُضُوءٍ)(صحیح البخاری:باب السواک الرطب والیابس للصائم)۔
ترجمہ:حضوراقدس طبیب کائنات رحمت دوعالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
اگر میں اپنی امت پر مشقت محسوس نہیں کرتا تو انہیں ہر وضوکے وقت مسواک کرنے کا حکم فرماتا۔
توضیح : فرمان نبوی میں مسواک کی تاکیدکی وجہ درج ذیل سائنسی تحقیق سے ظاہر ہوجاتی ہے۔
منہ کی صفائی کے چند منٹ بعد ہی دانتوں کی سطح پر ایک باریک سی جھلی بن جاتی ہے جومنہ کے لعاب میں پائی جانے والی لحمیات سے بنتی ہے۔ اس جھلی کو
Acquired Pellicle
کہا جاتا ہے۔ یہ جھلی بے ضرر ہوتی ہے،لیکن اس کے بعدایک دوسری جھلی بن جاتی ہے جس کوپلیک
(Plaque)
کہتے ہیں۔ سائنسی تحقیق سے یہ ثابت ہے کہ منہ کو صاف کرنے کے صرف ایک گھنٹہ بعد دانتوں کی سطح پر فی مربع ملی میٹر قریباً دس لاکھ جراثیم بن جاتے ہیں۔بچنے کاطریقہ یہی ہے کہ دانتوں کی سطح پرپلیک کو جمنے نہ دیا جائے،جو اِن جراثیم کا مخزن ہے۔
اگر دو دن تک اِس پلیک کو مسواک یا برش کے ذریعہ دور نہ کیا جائے تو یہ موٹی تہہ میں بدل جاتا ہے،اور کلی کرنے سے یہ دور نہیں ہوتا۔ دو دن بعد اس پلیک میں ایک خاص قسم کے جراثیم جنم لیتے ہیں جن کا نام
Streptococcus Mutans
ہے۔ انہی جراثیم کے سبب دوسرے جراثیم پیدا ہوجاتے ہیں۔ یہ جراثیم
Streptococcus
نسل کے جراثیم ہوتے ہیں جو تیزاب پیدا کرتے ہیں۔ اس تیزاب کے سبب دانت کیلشیم
(Calcium)
اور فاسفیٹ
(Phosphate)
سے محروم ہونے لگتا ہے،اور دانت گھلنے لگتا ہے۔ اس تحلیل کے عمل کو
Caries
کہتے ہیں۔ اس کے سبب دانت کی سطح پر بدنما سوارخ نمودار ہوتا ہے،جو
Cavity
کہلاتا ہے۔
اگر دانتوں کی صفائی نہ کی جائے تو قریباً ایک ہفتہ کی مدت میں جراثیم کا ایک دوسرا گروپ منہ میں پیدا ہو جاتا ہے جو
Anaerobes
کہلاتا ہے۔ یہ جراثیم مسوڑھوں پر حملہ آور ہوتے ہیں اور مسوڑھوں کی سوزش کا سبب بنتے ہیں۔اس سوزش کو
Gingivitis
کہتے ہیں۔ اس مرض کا علاج اگر وقت پر نہ ہو تو یہ بڑھ کر دانتوں کی جڑوں تک جا پہنچتا ہے اور ایک نئے مرض کی بنیاد پڑتی ہے جسے
Periodontitis
کہتے ہیں۔
ان سب امراض سے نجات کا واحد راستہ یہی ہے کہ دانتوں پر پلیک کوجمنے نہ دیا جائے۔فرصت کے وقت مسواک یا برش کرتے رہیں۔
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم جب بھی گھر میں تشریف لاتے توسب سے پہلے مسواک فرماتے۔ عَن عَاءِشَۃَ اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیہِ وَسَلَّمَ کَانَ اِذَا دَخَلَ بَیتَہٗ بَدَأَ بِالسِّوَاکِ (صحیح مسلم،جلد اول:باب السواک)۔
منشیات صحت کے لیے نقصان دہ
نشہ آور چیزوں کی عادت رفتہ رفتہ ترک کریں۔اس سے وقتی تسکین حاصل ہوتی ہے،لیکن ہرنشہ صحت کے لیے وہ نقصان دہ ہے۔
تمباکو، گٹکا، بیڑی،سگریٹ،زردہ پان وغیرہ سے پر ہیز کریں۔
کبھی کبھارسادہ پان یا میٹھاپان استعمال کرسکتے ہیں۔پان کا پتہ دانتوں کومضبوط بناتاہے،لیکن کثرت استعمال سے پرہیز کریں۔
کھینی،گٹکا اورپان کا زیادہ استعمال دانتوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور منہ میں گندگی پھیلاتاہے۔
نشہ آورچیزوں کے استعمال میں کوئی فائدہ نہیں۔پیسوں کی بربادی ہوتی ہے اورصحت کی بربادی بھی۔ اگر یہی دوچار روپے آپ روزانہ غریبوں اورمحتاجوں کو دے دیں توان شاء اللہ تعالیٰ آخرت میں کام آئے گااور کسی غریب وحاجت مندکی مددبھی ہوجائے گی۔اللہ تعالیٰ صحیح شعور اور توفیق صالح عطا فرمائے:(آمین)۔
تحریر: طارق انور مصباحی
مدیر: ماہنامہ پیغام شریعت دہلی
اعزازی مدیر: افکار رضا
www.afkareraza.com
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع