سید احمد کبیر رفاعی کا خطاب
سید احمد کبیر رفاعی کا خطاب
حضرت سید کبیر احمد رفاعی علیہ الرحمہ نے ایک روز اہل علم کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا
“عزیزو! اللہ تعالیٰ نے تم کو علم کی دولت عطا فرمائی ہے اور مسلمانوں کی تعلیم اور ان کی اصلاح تمہارے ذمہ کردی ہے. یاد رکھو، علم کے چھپانے والے کے منہ میں آگ کی لگام دی جائے گی، تعلیم دینے میں جس قدر محنت و مشقت کرو گے اسی قدر عظیم اجر پاؤ گے، ورنہ عذاب میں مبتلا کیے جاؤ گے
اے علماے دین ! تم درس دیتے ہو، احکام شرعیہ بیان کرتے ہو اور مفتی بن کر لوگوں کو فتویٰ دیتے ہو. خبردار! تم چھلنی کی طرح نہ ہوجانا کہ چھلنی اچھا اور عمدہ آٹا تو چھان دیتی ہے لیکن بھوسہ اسی میں رہ جاتا ہے، کہیں تمہارا حال بھی ایسا نہ ہو جائے
تم اپنے منہ سے حکمت و موعظت کی باتیں تو کرتے ہو لیکن دلوں کے اندر کھوٹ رکھتے ہو تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن تم سے اس کی باز پرس کرے گا. اور تم کو اپنے کہے ہوئے پر عمل نہ کرنے کی بنا پر سخت عذاب میں مبتلا کردے گا. غفلت دل کی سیاہی ہے اور سیاہ دل پر کسی اچھی بات کا اثر نہیں ہوتا، لہٰذا اپنے دلوں کی حفاظت کرو
ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے ” انسان کے بدن میں ایک ٹکڑا ہے اگر وہ درست رہے تو سارا بدن درست رہتا ہے اور اگر وہ بگڑ جائے تو تمام بدن بگڑ جاتا ہے اور وہ ٹکڑا دل ہے
آخر میں حضرت رفاعی علیہ الرحمہ نے دعا فرمائی، خداوند کریم میرے اور تمہارے لیے معرفت کا راستہ آسان کرے، مجھے اور تمہیں اور تمام مسلمانوں کو ان لوگوں میں شامل کرے جو صالح، برگزیدہ، مخلص، نیکو کار اور اللہ و رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے دوست ہیں. خداوند کریم ہی کار ساز حقیقی ہے اور وہی ہر قسم کی تعریف و توصیف کا سزاوار ہے جو سارے جہان کا رب ہے
و آخر دعوانا ان الحمدلله رب العالمين
ماخوذ از ماہنامہ الميزان بمبئی اکتوبر 1986ء۔ اخلاق الصالحین و نصیحت علما۔
از قلم: مولانا ابوالحسن صدرالدین سید شاہ محمد طاہر قادری، ویلور
پیش کردہ: محمد مرشد اعظمی
حضڑت سید احمد کبیر رفاعی علیہ الرحمہ کے احوال کو پڑھنے کے لیے کلک کریں
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع