حضرت رفاعی کی قیمتی نصیحت از قلم: سید بدرالدین محبت اسرار اللہ رفاعی
حضرت رفاعی کی قیمتی نصیحت
حق تعالی کی بارگاہ میں دائرہ حق میں رہنے والو!!!! جہاں کہیں رہو حق بات کہو، جہاں کہیں پاؤ باطل کو اپنے حق سے مٹا دو اور لوگوں کی آنکھوں کو حق کی سلائی سے کھول دو تاکہ وہ تمہارے ذریعہ سے غفلت سے بیدار ہو جائیں۔
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ومن احسن قولا ممن دعا الی الله (سورة حم السجده: آیت ۳۳)۔ اور اس سے زیادہ کس کی بات اچھی جو اللہ کی طرف بلاے۔
یعنی بہترین شخص وہ ہے جو خود اللہ کا ہوکر رہے اسی کی حکم برادری کا اعلان کرے، اسی کی پسندیدہ روش پر چلے اور دنیا کو اسی کی طرف آنے کی دعوت دے، اس کا قول و فعل بندوں کو خدا کی طرف کھینچنے میں موثر ہو جس نیکی کی طرف لوگوں کو بلاۓ بذات خود اس پر عامل ہو خدا کی نسبت اپنی بندگی اور فرما ں برداری کا اعلان کرنے سے کسی موقع پر اور کسی وقت نہ جھجکے
اس کا طغراۓ قومیت صرف مذہب اسلام ہو اور ہر قسم کی تنگ نظری اور فرقہ ورانہ نسبتوں سے یکسوہوکر اپنے مسلم خالص ہونے کی منادی کرے اور اسی اعلی مقام کی طرف لوگوں کو بلاۓ جس کی دعوت دینے کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوے تھے اور صحابہ نے اپنی عمریں صرف کی تھیں۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے تمہارے ذریعہ سے اللہ تعالیٰ ایک شخص کو ہدایت دے تمہارے لیے سرخ اونٹ(صدقہ کرنے) سے زیادہ بہتر ہے۔
حضرت رفاعی فرماتے ہیں
انسان بڑا سمجھدار ہے اللہ تعالیٰ نے اسے عقل دی ہے،اسی لئے اپنی سمجھ کا غلام نہ بنو کہ وہ تمہاری عقل پر غالب آجائے اور اس نتیجہ میں تم سرکشی پر اتر آؤ، گناہ کرو اور تحریف کرو یعنی پیغام کو بدل دو، ایسا نہ کرو بلکہ تم اپنی سمجھ سے اور اپنے مبلغ علم کو حق کے تابع کردو منصف مزاج رہو تاکہ لوگوں کو اپنی ذات سے فائدہ پہنچا سکو وجہ یہ ہے کہ جب انسان کا دل درست ہوتا ہے تو اسرار الہی، انور الہی اور فرشتوں کے نازل ہونے کی جگہ ہوجاتا ہے اور جب دل فساد کی جگہ بن جاۓ تو ظلم اور شیاطین کے رہنے کی جگہ ہو جاتا ہے
البتہ یہ بات بھی مستند ہے کہ جب دل درست ہوتا ہے تو سامنے اور پس پشت کی خبر دیتا ہے اور معاملات سے باخبر کرتا رہتا ہے جنہیں اس کے بغیر نہیں جانا جا سکتا اور جب دل فاسد ہو جاتا ہے تو ہمیشہ ایسی بے کار باتیں بتاتا ہے جس کے ساتھ ہدایت اور نیک بختی کا نشان تک نہیں ہوتا، اس لیے ایسے شخص کے لیے خوش خبری ہے جس کے دل کی اللہ تعالی نے اصلاح فرمائی۔
تمام مخلوق کو اپنے فائدہ میں شریک کرو اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کے حضور سب سے پسندیدہ شخص وہ ہے جو مخلوق الہی کے لئے نفع بخش ہو۔ اس لئے تم نفع کا مخزن بن جاؤ کیونکہ جو شخص دنیا میں نفع نہیں پہنچاتا وہ آخرت میں بھی نفع نہیں پہنچاۓ گا۔
صالحین کرام کے اشارات سے اذعان و یقین صحیح کرلو اور اپنی فہم سے اپنی ذات کو پاک و صاف کرلو کیونکہ نفس کی تین قسمیں ہیں۔
نفس امارہ بالسوء جو جاہلوں اور نافرمانوں کا نفس ہے
نفس لوامہ جو مومن کا نفس ہے، یہ مومن کو اس کی نیکی سے خوش کرتا ہے اور اس کے گناہ سے رنجیدہ کرتا ہے نفس مطمئنہ جو اللہ تعالیٰ پر کامل یقین اس کی کامل معرفت اور اس سے کامل امید رکھنے والوں کا نفس ہے اس لئے کہ جسےاللہ تعالیٰ کی حقیقی معرفت حاصل ہو جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اسے مکمّل طور پر اپنی طرف متوجہ فرمالیتا ہے
ہماری محفلیں غم اور ماتم کی محفلیں ہیں کیوں کہ فقیر(صوفی) ہمیشہ ان فضائل پر افسوس کرتا ہے جو اس سے فوت ہو گئے کیوں کہ وہ اللہ تعالیٰ سے امید بھی رکھتا ہے اور خوف بھی وجہ یہ ہے کہ جب وہ ایسی چیز سنتا ہے جو فرقت الہی کی طرف اشارہ کرتی ہے تو وہ خوف زدہ ہو جاتا ہے اور اگر ایسی چیز سنتا ہے جو قربت الہی کی طرف مشیر ( مشورہ) ہوتی ہے تو وہ پر امید ہو جاتا ہے
اور اگر اسے بلایا جائے تو لبیک کہتا ہوا حاضر ہو جاتا ہے اور اگر واپسی کے بارے میں سنتا ہے تو روتا اور خوفزدہ ہو جاتا ہے، اس کی عقل اسے حکمت کی قیمتی باتیں حاصل کرنے کے لیے محفلوں میں لے جاتی ہے یہاں تک کے وہ صاحب حکمت ہو جاتا ہے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:۔
ومن یوت الحکمة فقد اوتی خیراً کثیراً ( سوره البقره أیت ٢٦٩)۔ اللہ حکمت دیتا ہے جسے چاہے اور جسے حکمت ملی اسے بہت بھلائی ملی۔
اسی لیے تم اپنے نفع کا فیضان تمام مخلوق پر جاری کر دو کیوں کہ کامل مومن جہاں ہوتا ہے رحمت، برکت اور فائدہ ہی فائدہ ہوتا ہے اپنے دینی اور دنیاوی مصالح پر ایک دوسرے کی مدد کرو اس لیے کہ جماعت کے ساتھ اللہ کی مدد ہے۔
از قلم : سید بدرالدین محبت اسرار اللہ رفاعی
سجادہ نشین مسند رفاعیہ
کراچی پاکستان
اس کو بھی پڑھیں: حضرت احمد کبیر رفاعی اور خدمت خلق
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع