مفتی محمد ضیاءالحق قادری فیض آبادی مرد کی غیرت
مرد کی غیرت
تاریخ کی کتابوں میں یہ واقعہ منقول ہے,کہ ایک بدو تھا جب اس کی شادی ہوئی تو لوگ اس بدو کی دلہن کو ایک گھوڑے پر بٹھا کر لائے جس گھوڑے پر بدو کی دلھن بیٹھی تھی ۔دلہن جیسے ہی گھوڑے سے اترتی ہے, بدو نے اس گھوڑے کی گردن کو اس کے جسم سے الگ کر دیا ۔
لوگوں نے اس کے اس فعل کا سبب پوچھا, تو وہ کہنے لگا کہ میری غیرت کو یہ بات گورا ہی نہیں,کہ میری شریک زندگی کے اترنے کے فورا بعد کوئی اور اس کی پیٹھ پربیٹھ جائے اور دلہن کی سواری کی وجہ سے اس گھوڑے کی پیٹھ گرم ہو اور کوئی غیر مرد اس حرارت کو محسوس کر لے۔تاریخ کی کتابوں میں مرد کی غیرت کے متعلق بہت سے واقعات موجود ہیں۔منقول ہے کہ ایک عورت نے اپنے شوہر کے خلاف قاضی صاحب کے پاس مقدمہ پیش کیا کہ اس کے ذمہ میرے حق مہر کے۵۰۰دینار ہیں۔
اس کو بھی پڑھیں جہیز سماج میں ڈسنے والا زہریلا ناگ
قاضی صاحب نے شوہر کو طلب کیا اور پوچھا تو اس نے انکار کر دیا,قاضی صاحب نے گواہوں کو طلب کیا اور ان سے گواہی لیتے وقت عورت کے چہرہ کی شناخت کے لئے عورت کو بے نقاب ہو جانے کو کہا۔اس پر اس کا شوہر جلدی سے کھڑا ہو کر کہنے لگا کہ قاضی صاحب ۔میں تسلیم کرتا ہوں کہ مجھ پر میری بیوی کے ۵۰۰ دینار لازم ہیں ۔
بس آپ اس کا نقاب نہ اتروائیں خدارا اس کو پردے میں رہنے دیں۔یہ سن کر اس کی شریک زندگی نے قاضی صاحب اور حاضرین سے کہا کہ اپ حضرات اس بات کے گواہ رہیں کہ اپنا حق مہر جو میرے شوہر کے اوپر لازم تھا میں نے معاف کر دیا۔قاضی صاحب اس واقعہ سے حیران اور پریشان کہ یہ کیا ہو رہا ہے
الغرض اس شوہر اور بیوی کے جانے کے بعد قاضی صاحب نے محرر کو حکم دیا کہ اس مقدمہ کی ایک الگ رجسٹر بناو اور اس کو اس نام سے موسوم کرو *مرد کی غیرت** ابن قیم* فرما تے ہیں کہ انسان کے دل میں غیرت ہوتی ہے ۔اور اگر غیرت نہ ہو تو اس دل میں محبت ہو ہی نہیں سکتی ۔جو دل محبت والفت سے خالی ہو اس میں ایمان اور دین کیسے باقی رہ سکتا ہے ۔
یہ وقت کا بہت بڑا المیہ ہے اس ترقی یافتہ دور میں حوا کی بیٹیاں ننگے سر اور نیم برہنہ ہوکر چلنے میں فخر محسوس کرتی ہیں اور اسلام کے وقار کو چند سکوں کے عوج بیچا جا رہا ہے, اور فیشن کے نام پر بے حیائی اور بے غیرتی کو عام کیا جارہا ہے, اور اسلام کے احکام کو پس پشت ڈال دیا جا رہا ہے, اسلام کی شبہہ کو بدنام کرنے کی مکمل کوششیں کی جا رہی ہیں ۔
کل تک ہماری غیرت زندہ تھی اور اج وہ غیرت کہاں مر گئی لھذا امت مسلمہ کو چاہئے کہ اپنی غیرت کو باقی رکھیں اور اپنی بہن بیٹیوں کو پردے میں رہنے کی تلقین کریں ۔الله عزوجل سے دعا ہے کہ مولی اپنے محبوب صلی الله علیہ وسلم کے صدقے میں امت مسلمہ کی شہزادیوں کی عزت و ابرو کی حفاظت فرمائے امین
ازقلم ۔ اسلامک ریسرچ اسکالر
مفتی محمد ضیاء الحق قادری (فیض آبادی)۔