قرآنی تجیلات ترجمہ و تفسیر نیز مسائل و واقعات کی کہکشاؤں میں تحریر۔ عبدالکلام قادری امجدی
قرآنی تجیلات ترجمہ و تفسیر نیز مسائل و واقعات کی کہکشاؤں میں
وکذالک جعلنکم امۃ و سطا لتکونوا شھداء علی الناس ویکون الرسول علیکم شھیدا
ترجمہ اور بات یوں ہی ہے کہ ہم نے تمھیں کیا سب امتوں میں افضل کہ تم لوگوں پر گواہ ہو اور یہ رسول تمہارے نگہبان و گواہ یعنی دنیا و آخرت میں گواہ ہو
مسئلہ دنیا میں تو یہ کہ مسلمان کی شہادت مومن کافر سب کے حق میں شرعا معتبر ہے اور کافر کی شہادت مسلمان پر معتبر نہیں۔
مسئلہ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اس امت کا اجماع حجت لازم القبول ہے
مسئلہ اموات کے حق میں بھی اس امت کی شہادت معتبر ہے رحمت و عذاب کے فرشتے اس کے مطابق عمل کرتے ہیں۔
صحاح کی حدیث میں ہے کہ سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک جنازہ گزرا صحابہ نے اس کی تعریف کی حضور نے فرمایا واجب ہوئی پھر دوسرا جنازہ گزرا صحابہ نے اس کی برائی کی حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: واجب ہوئی حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے دریافت کیا کہ حضورﷺ کیا چیز واجب ہوئی؟
فرمایا : پہلے جنازہ کی تم نے تعریف کی اس کے لیے جنت واجب ہوئی دوسرے کی تم نے برائی بیان کی اس کے لیے دوزخ واجب ہوئی تم زمین میں اللہ کے شہدا(گواہ) ہو پھر حضور نے یہ آیت تلاوت فرمائی
مسئلہ یہ تمام شہادتیں صلحاے امت اور اہل صدق کے ساتھ خاص ہیں اور ان کے معتبر ہونے کے لیے زبان کی نگہداشت شرط ہے جو لوگ زبان کی احتیاط نہیں کرتے اور بے جا خلاف شرع کلمات ان کی زبان سے نکلتے ہیں اور ناحق لعنت کرتے ہیں۔
زبان کی تباہ کاریاں قسط وار مضون ضرور پڑھیں کلک کریں
صحاح کی حدیث میں ہے کہ روز قیامت نہ وہ شافع ہوں گے نہ شاہد اس امت کی ایک شہادت یہ بھی ہے کہ آخرت میں جب تمام اولین وآخرین جمع ہوں گے اور کفار سے فرمایا جاۓگا کیا تمہارے پاس میری طرف سے ڈرانے اور احکام پہنچانے والے نہیں آۓ تو وہ انکار کریں گے اور کہیں گے کوئی نہیں آیا
حضرات انبیا سے دریافت فرمایا جاۓگا وہ عرض کریں گے کہ یہ جھوٹے ہیں ہم نے انھیں تبلیغ کی اس پر ان سے اقامۃ للحجۃ دلیل طلب کی جاۓگی وہ عرض کریں گے کہ امت محمدیہ ہماری شاہد ہے یہ امت پیغمبروں کی شہادت دے گی کہ ان حضرات نے تبلیغ فرمائی۔
اس پر گزشتہ امت کے کفار کہیں گے انہیں کیا معلوم یہ ہم سے بعد ہوۓ تھے دریافت فرمایا جاۓگا تم کیسے جانتے ہو یہ عرض کریں گے یارب تو نے ہماری طرف اپنے رسول محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بھیجا
قرآن پاک نازل فرمایا ان کے ذریعے سے ہم قطعی طور پر جانتے ہیں کہ حضرات انبیا نے فرض تبلیغ علی وجہ الکمال ادا کیا پھر سید انبیا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سے آپ کی امت کی نسبت دریافت فرمایا جاۓ گا حضور ان کی تصدیق فرمائیں گے
مسئلہ اس سے معلوم ہو کہ اشیاے معروفہ میں شہادت تسامع کے ساتھ بھی معتبر ہے یعنی جن چیزوں کا علم یقینی سننے سے حاصل ہو اس پر بھی شہادت دی جا سکتی ہے
جاری
تحریر۔ عبدالکلام قادری امجدی
رابطہ نمبر:- 9867688203
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع