از : حبیب اللہ قادری انواری بارہ ربیع الاوّل کی مناسبت سے حضور نبی کریم ﷺ کی بارہ اہم خصوصیات
بارہ ربیع الاوّل کی مناسبت سے حضور نبی کریم ﷺ کی بارہ اہم خصوصیات
اللہ رب العزت نے اپنے محبوب حضور نبی کریم ﷺ کو بے پناہ فضائل اور خصوصیات سے نوازا ہے ،ان میں سے اکثر خصوصیات ایسی ہیں جو صرف سرور دو عالم ﷺ کی ذاتِ اقدس کے ساتھ مخصوص ہیں
کسی دوسرے کو اس میں شرکت نہیں ،ان خصوصیات میں نہ تو انبیاے کرام کو شرکت ہے ،نہ ملائکہ مقربین کو ،ہم اپنے اس مختصر مضمون میں ان ساری خصوصیات ،فضائل و کمالات کو بیان کرنے سے قاصر ہیں
البتہ” عید میلاد النبی ﷺ “کے موقع پر آپ کی بارہ( ۱۲ ) اہم خصوصیات کو اختصار کے ساتھ تحریر کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں ،آپ قارئین حضور ﷺ کی خصوصیات کو ملاحظہ فرماکر اپنے ایمان کا جلا بخشیں
پہلی خصوصیت : حضور اکرم ﷺکی سب سے اعلیٰ و افضل خصوصیت یہ ہے کہ آپ کی روح پُر فُتوح کو اللہ تعالیٰ نے تمام مخلوقات کی روحوں سے پہلے پیدا فرمایا ،پھر تمام کائنات کی روحوں کو آپ کی روح سے تخلیق فرمایا ۔
دوسری خصوصیت : آپ کی خصوصیات میں سے یہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تمام انبیاء و مرسلین سے ایک عہد لیا اور میثاق قائم کیا کہ وہ نبی آخر الزماں ﷺ کی نصرت و اعانت کریں گے
اگر حضور کا زمانہ کسی نبی کو میسر آئے تو ان کے لیے ضروری ہے کہ آپ پر ایمان لائیں ،آپ کے دین کی مدد کریں ،اگر انبیائے کرام کو آپ کی بعثت کا زمانہ ملتا تو ان پر حضور کی متابعت واجب تھی ۔
تیسری خصوصیت : اللہ تعالیٰ نے قرآن مقدس میں اپنے انبیاء کا ذکر کیا تو ان کے نام اور علامات سے یاد کیا،مگر حضور نبی کریم ﷺ کو یاد فرمایا تو آپ کی اوصاف و کرامات سے یاد فرمایا۔
قیامت کے دن تمام امتوں کو ان کے پیغمبر وں کے ناموں سے پکارا جائے گا ،جیسے یا امتِ نوح علیہ السلام ،یا امتِ ابراہیم علیہ السلام ،یا امت موسیٰ علیہ السلام ،مگر جب امتِ محمد یہ ﷺ کو خطاب ہوگا تو فرمایا جائے گا: یا اولیائی ! تاکہ حضور کا احترام ،عزت و حشمت ملحوظ خاطر رہے ،اور امتِ رسول کی بھی امتیاز ی حیثیت بر قرار رہے۔
چوتھی خصوصیت : پچھلی امتوں کو اس بات کی اجازت تھی کہ وہ اپنے پیغمبروں کو ان کے ناموں سے پکار سکتے تھے ،مگر امت ِ محمدیہ کو یہ بات جائز نہیں کہ وہ آپ کو کے نام سے پکارے جیسا کہ قرآن مقدس میں ہے ،حضور کے نام کو اس طرح نہ لو جس طرح تم ایک دوسرے کے نام کو پکارتے ہو (مفہوم قرآن)۔
اس آیت ِ کریمہ کا سببِ نزول بھی یہی تھا کہ صحابۂ کرام حضور کو مخاطب کرتے وقت یا محمد ،یا احمد ،یا ابو القاسم کہتے تھے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی اور آئندہ کے لیے ادباًاور تعظیماً ایسا کرنے سے منع فرمادیا ،اس کے بعد یا رسول اللہ ،یا نبی اللہ ،کہہ کر پکارا جاتا۔
پانچویں خصوصیت :آپ کو ”جوامع الکلم “کی خصوصیت عطا فرمائی گئی ،یعنی آپ کو ایسا کلام عطا فرمایا گیا جو الفاظ کے اعتبار سے بہت کم ہوتے ،مگر وہ بہت سے مفید معانی و احکام پر مشتمل ہوتے۔
چھٹی خصوصیت : آپ کے دشمنوں کے دلوں میں آپ کی ہیبت اور خشیت تھی،یہ نصرتِ خداوندی آپ کے ساتھ مخصوص تھی ،ایک ماہ کے راستے کی دوری پر دشمن اگر آپ کے متعلق برے ارادے کا اظہار کرتا تو اس کا دل رعبِ رسالت سے تھرا جاتا۔
ساتویں خصوصیت : حضور نبی کریم ﷺ اور آپ کے امتیوں پر مال غنیمت حلال کر دیا گیا،حالانکہ ایسا مال انبیائے سابقین کے لیے جائز نہ تھا ،پہلے انبیا کے یہاں مال غنیمت کو سامنے لایا جاتا ،اور ایک جگہ جمع کر دیا جاتا ،اور آسمان سے آگ آتی اور اسے جلا کر راکھ کر جاتی ۔
آٹھویں خصوصیت:روئے زمین کو آپ اور آپ کی امت کے لیے سجدہ گاہ بنا دیا گیا،زمین کی مٹی آپ اور آپ کے امتیوں کے لیے پاک بنا دی گئی ،یہاں تک کہ بعض حالتوں میں اسے تیمم کا ذریعہ بنا دیا گیا
پہلی امتیں اس نعمت یا رعایت سے مستفیض نہیں تھیں ،ان کے لیے مسجدیں اور عبادت گاہیں مقرر ہ جگہ پر ہوتے تھے ،اس زمانے میں پیغمبر جس قصبے یا بستی میں تشریف لے جاتے ،ان کے قدموں کی برکت سے وہاں ایک مسجد یا عبادت گاہ تعمیر کیا جاتا ،جس میں عبادت کی جا تی تھی
جس سر زمین کو یہ دولت نصیب نہ ہوتی وہ ناپاک سمجھی جاتی تھی،اسے عبادت کے لائق نہیں خیال کیا جاتا تھا ۔سفر کے دوران مسجدیں لکڑی کے تختوں سے بنائی جایا کرتی تھیں ،وہ تختے عبادت گزار اپنے ساتھ اٹھائے پھرتے ،انہیں تیمم کرنے کی بالکل اجازت نہیں تھی ۔
نویں خصوصیت : آپ تمام مخلوقات جنات و انسان پر مبعوث کئے گئے ،حالانکہ آپ سے پہلے انبیائے کرام مختلف قبیلوں یا قوموں پر مبعوث ہوتے تھے ،بعض روایتوں میں آیا ہے کہ حضرت نوح علیہ السلام کو ان لوگوں پر نبی بنایا گیا جو تمام روئے زمین پر طوفان نوح سے بچ گئے تھے
لیکن اس کے با وجود آپ صرف انسانوں کے پیغمبر بنائے گئے ،جناتوں پر آپ کی نبوت نہیں ،لیکن حضور نبی رحمت ﷺ کی یہ خصوصیت تھی کہ آپ ”کافۃالناس“یعنی جن و انس پر نبی تھے۔
دسویں خصوصیت: آپ کی آمد کے بعد نبوت کا دروازہ بند کر دیا گیا ،آپ کے بعد اب کوئی پیغمبر نہیں آئے گا ،البتہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام آخری زمانہ میں آسمان سے نیچے آئیں گے ،مگر وہ بھی اب شریعت محمدیہ کا اظہار کریں گے ،اور ان پر ہی عمل کریں گے اور حضور نبی رحمت ﷺکی شریعت پر ایسے ہی عمل کریں گے جیسا کوئی آپ کی امت کا عالم دین کرتا ہے۔
گیارہویں خصوصیت :اللہ تعالیٰ نے آپ کو سارے عالم کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ،گویا حضور نبی رحمت ﷺ تمام مخلوقات کے لیے رحمت تھے ،ان مخلوقات میں ملائکہ ،انسان،جنات،چوپائے ،درندے،پرندے،چرندے یہاں تک کہ جسے بھی خلعت زندگی ملی ،چاہے وہ اس وقت زندہ تھے یا مردہ اسے آپ کی رحمت سے حصہ ملا۔
بارہویں خصوصیت: حضور نبی رحمت ﷺ کی خصوصیات میں سے ایک اہم خصوصیت یہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے اسم صفت ”محمود “سے آپ کا اسم مبارک احمد اور محمد نکالا ،آپ سے پہلے یہ نام کسی اور کے نہیں رکھے گیے
از : حبیب اللہ قادری انواری
آفس انچارج :۔دارالعلوم انوار مصطفیٰ
سہلاؤ شریف ،باڑمیر (راجستھان)۔
اس کو بھی پڑھیں: بارہ ربیع الاول شریف کی نسبت سے بارہ ہدایتیں
ONLINE SHOPPING
گھر بیٹھے خریداری کرنے کا سنہرا موقع